کالعدم ٹی ایل پی اور بھارت کا گٹھ جوڑ ہے، وزیراطلاعات

فوٹو: فائل


وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ بھارتی گٹھ جوڑ پاکستان کو غیر مستحکم کر رہا ہے۔

انہوں نے ٹویٹ کیا کہ پنجاب حکومت کو کالعدم جماعت اور بھارتی گٹھ جوڑ سے آگاہ کردیا ہے۔

دوسری جانب حکومت پنجاب نے اپنی ایک رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں کہ ایک حساس ادارے کو کچھ مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا بھارتی گٹھ جوڑ ہے۔

دی نیوز کی خبرکے مطابق حکومت پنجاب نے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے منٹس جمع کرائے، جس میں لکھا گیا کہ ٹی ایل پی کے سیکریٹری خزانہ کے بھائی کے بینک اکاؤنٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔

لاہور کے ایک نجی بینک میں کھولے گئےاس اکاؤنٹ میں گزشتہ تین مہینوں میں غیر معمولی غیرملکی رقم کی ترسیل ہوئی۔

اس اکاؤنٹ میں غیر ملکی ترسیلات بھیجی جا رہی ہیں اور 5 جولائی 2021 کو ایک ٹرانزیکشن راجیش ہمت لال اور مکیش ہمت لال (دونوں ہندوستانی شہری) کی طرف سے آئی اوروہ خود اس وقت دبئی میں رہتے ہیں۔

پنجاب حکومت نے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ بینک اکاؤنٹ میں یہ ٹرانزیکشن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ بھارتی گٹھ جوڑ کی نشاندہی کرتی ہے۔

حکومت پنجاب نے 11 اکتوبر 2021 کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں ٹی ایل پی کے سربراہ کی نظر بندی کو غیر قانونی قرار دینے کے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا۔

لیکن سپریم کورٹ نے کیس کا فیصلہ کرنے کے لیے دو رکنی خصوصی بینچ کے لیے اس کیس کو واپس لاہور ہائیکورٹ کو بھیج دیا۔

عدالت میں بتایا گیا کہ “ایک حساس ادارے کو مصدقہ اطلاع ملی ہے کہ سیرات المستقیم کے نام سے ایک واٹس ایپ گروپ چلایا جا رہا ہے جس کا ایڈمن بھارت میں مقیم ہے‘‘۔

مذکورہ گروپ میں 117 ہندوستانی اراکین کی شناخت بھی کی گئی ہے۔ حراست میں لیے گئے بہت سے ٹی ایل پی سربراہ کے ہمدرد بھی اس گروپ کا حصہ ہیں۔

دی نیوز کی خبر کے مطابق عدالت میں جمع کرائی گئی حکومت پنجاب کی دستاویزات میں ٹی ایل پی کے فنانس سیکرٹری کے بھائی کے لیے غیر ملکی ترسیلات، ہندوستانیوں کے رابطے کی تفصیلات اور ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے نتائج کو ظاہر کرنے والا بینک اسٹیٹمنٹ بھی تھا۔ ان تمام دستاویزات کو عدالت عظمیٰ میں دائر درخواست کا حصہ بنایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں