اسرائیل نے مغربی کنارے کے رہائشیوں کے طور پر تقریبا 4000 فلسطینیوں کے رجسٹریشن کی منظوری دی ہے جو برسوں سے اسرائیلی مقبوضہ علاقے میں سرکاری حیثیت کے بغیر رہ رہے ہیں۔
یہ افراد کئی برسوں سے اسرائیل کی جانب سے قبضہ کیے گئے علاقوں میں بنا کسی سرکاری حیثیت کے زندگی گزار رہے ہیں۔
اس فیصلے کا اطلاق غزہ کی پٹی میں رہنے والے 2800 سابق مکینوں پرہوگا جو 2007ء میں وہاں حماس کے کنٹرول کے بعد غزہ سے کوچ کر گئے تھے۔
اسی طرح مغربی کنارے کے 1200 فلسطینیوں کو بھی سرکاری حیثیت دی جائے گی۔ ان لوگوں کے پاس دستاویزات نہیں ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ انہوں نے انسانی ہمدردی کے تحت 4000 فلسطینیوں کے اندراج کی منظوری دی ہے۔
اس کا مقصد مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی معیشت کو مضبوط اور زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے سینئر ذمے دار حسین الشیخ کے مطابق 4000 فلسطینیوں کو فلسطینی شناخت دے دی گئی ہے۔ اب انہیں وطن کا باسی ہونے کا حق مل گیا ہے۔
شناختی دستاویزات مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی چوکیوں سے گزرنے کیلئے بھی قابل قبول ہوں گی۔