پاکستان خطے کا دروازہ اور افغانستان پل ہے، عمر زخیلوال


اسلام آباد: پاکستان  میں افغانستان کے سفیر عمر زخیلوال نے کہا  ہے کہ پاکستان دنیا کے لیے خطے کا دروازہ اور افغانستان پل ہے دونوں ممالک ایک دوسرے کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

افغانستان میں دیرپا قیام امن و استحکام کے لیے سہ فریقی غیر رسمی سفارتکاری کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمر زخیلوال نے کہا کہ علاقائی سطح پر اقتصادیات کا ایک دوسرے پر انحصار ہی امن کا ضامن ہو گا۔ پاک افغان عدم استحکام، عدم اعتماد، گرتی تجارت اور سرمایہ کاری نہ ہونے جیسی رکاوٹوں نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مشکلات پیدا کیں۔

افغان سفیر نے کہا کہ پاکستان کی افغانستان کے ساتھ تجارت سے شرح نمو بڑھے گی جو آج چار فیصد ہے۔ پاکستان کی شرح نمو آٹھ سے نو اور فی کس آمدن کئی گنا بڑھ سکتی ہے۔اس  خطے میں علاقائی تجارت پانچ فیصد سے کم ہے جب کہ یورپ میں 70 فیصد ہے۔

اسلام آباد میں ہونے والے پہلے سہ فریقی اجلاس میں افغانستان اور چین سے 15 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاکستان سے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، افغان سفیر عمر زخیلوال اور چین کے سفیر ژاؤ جنگ بھی شریک ہوئے۔

اجلاس کے پہلے دور میں افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کی امن پیشکش کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔  کابل اور افغان طالبان کو مذاکرات میں درپیش مشکلات کا بھی احاطہ کیا جائے گا۔

نجی تھنک ٹینک کے سربراہ رؤف حسن  نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں غیر ریاستی عناصر متحرک ہیں۔ دونوں ممالک میں دیرپا امن و استحکام کے لیےان عناصر کا مکمل خاتمہ، بہتر سرحدی انتظام اور تعلیم کا فروغ ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کیساتھ مفاہمتی عمل کا آغاز انتہائی ضروری ہے۔ پاکستان کو افغان امن میں معاون کے طور پر دیکھا جائے نہ کہ رہنما کے طور پر۔


متعلقہ خبریں