ڈبلیو ایچ او کی ملیریا کے خلاف پہلی ویکسین کی منظوری


عالمی ادارہ صحت نے ملیریا کے خلاف پہلی ویکسین کی منظوری دے دی  ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے گزشتہ روز ویکسین کی توثیق کی ہے۔  جو اس عمل کا پہلا قدم ہے ۔ ڈبلیو ایچ او کے عالمی ملیریا پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر پیڈرو الونسو نے کہا کہ ملیریا ویکسین  محفوظ ، اعتدال پسند اور تقسیم کے لیے تیار ہے ، اوریہ ایک تاریخی واقعہ ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا نے ملیریا کے خلاف جنگ میں ایک نیا ہتھیار حاصل کیا ہے  جو کہ متعدی بیماریوں کی قدیم ترین اور جان لیوا بیماریوں میں سے ایک ہے۔ ایک اندازے کے مطابق بیماری کو روکنے میں پہلی مدد کے لیے دیکھی جانے والی ویکسین ہر سال دسیوں ہزار بچوں کو بچائے گی۔

ایک اندازے کے مطابق  ملیریا ہر سال افریقہ میں پانچ لاکھ افراد کی موت کا باعث بنتا ہے جس میں آدھی تعداد بچوں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فائزر ویکسین کی افادیت 6 ماہ بعد نصف رہ جاتی ہے، طبی تحقیق

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے یہ فیصلہ گھانا، کینیا اور مالدیپ میں 2019 میں تشکیل دیے گئے ایک پائلٹ پروگرام کے جائزے کے بعد کیا  گیا ہے جہاں ویکسین کی 20 لاکھ سے زائد خوراکیں دی گئی تھیں۔ جس کو پہلی مرتبہ فارماسیوٹیکل کمپنی گلیکسو اسمتھ کے لائن نے 1987 میں تیار کیا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے ویکسین ملیریا  پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے اثر انداز نہیں ہو گی لیکن پھر بھی افریقہ میں ملیریا کی  لہر کی شدت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

دنیا میں مختلف بیماریوں اور جراثیم کے سدباب کے لیے کئی ویکسین موجود ہیں لیکن عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پہلی مرتبہ انسانی وبائی مرض کے خلاف ایک ویکسین کے وسیع پیمانے پر استعمال کی تجویز دی گئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہر دو منٹ بعد ایک بچہ ملیریا کی وجہ سے انتقال کر جاتا ہے۔


متعلقہ خبریں