آر ایس ایس طالبان کاموازنہ، انتہا پسند ہندو جاوید اختر کے پیچھے پڑ گئے


 بالی وڈ کے مشہور کہانی کار، منظر نامہ نگار اور گیت کار جاوید اختر حالیہ حالات پر دئیے گئے انٹرویو کے بعد سے مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

جاوید اختر نے بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی پر طالبان کا موازنہ ہندو قوم پرست تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس طرح طالبان ایک اسلامی ریاست چاہتے ہیں، اُسی طرح ایسے لوگ بھی ہیں جو ہندو راشٹر چاہتے ہیں۔ یہ تمام لوگ ایک ہی نظریے سے تعلق رکھتے ہیں، چاہے وہ مسلمان ہوں، عیسائی ہوں، یہودی یا ہندو۔

یہ بھی پڑھیں: جاوید اختر اور شبانہ اعظمی کی پاکستان آمد سے معذرت پر سیاست

انہوں نے طالبان کو ظالم کہا لیکن ساتھ ہی کہا کہ آر ایس ایس بھی قابل مذمت ہیں، اور جو ان جیسی تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں، وہ سب ایک جیسے ہیں۔

جس کے بعد بھارت کی حمکران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے جاوید اختر کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی رہنما رام کدم نے ٹوئٹر پر دھمکی دی ہے کہ ’جب تک جاوید اختر آر ایس ایس کے کروڑوں کارکنوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی نہیں مانگتے، ان کی اور ان کے خاندان کی کوئی بھی فلم انڈیا کی سر زمین پر نہیں چلے گی۔

یہ بھی پڑھیں: جاوید اختر لاہوریوں کی محبت کے مشکور

کدم نے مزید کہا کہ ’بیان دینے سے پہلے جاوید اختر کم از کم یہ سوچ لیتے کہ اسی سنگھ پریوار سے تعلق رکھنے والے لوگ آج اس ملک کی سیاست چلا رہے ہیں۔

رام کدم مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی گھاٹکوپر سیٹ سے انڈیا کی قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔


متعلقہ خبریں