مسلم لیگ ن کےمزید 2 رہنماوں کو نیب کا بلاوا


ومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ ن کے دو رہنماوں جاوید لطیف اور برجیس طاہر کو آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے الزام میں طلب کر لیا۔

نیب لاہور کی جانب سے دو رہنماوں کو نوٹس بھجوائے گئے ہیں،  جاوید لطیف پر 50 کروڑ جبکہ برجیس طاہر پر 30 کروڑ کے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف کو 9 ستمبر صبح 11 بجے طلب کیا گیا، انہوں نے نامکمل ریکارڈ فراہم کیا تھا،  انہیں کہا گیا ہےکہ اثاثوں سے متعلق مکمل تفصیلات ہمراہ لائیں۔
مسلم لیگ ن کے دوسرے راہنما برجیس طاہرکو10 دستمبر صبح 11 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، برجیس طاہرکو فیملی ممبران سمیت بے نامی افراد سےمتعلق تفصیلات ہمراہ لانے کا کہا گیا ہے،ان سے اثاثوں، بینک اکاوَنٹس سمیت دیگرپوچھ گچھ ہو گی۔

اس سے پہلے قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکسان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا ہے،

اسمارٹ لاک ڈاؤن، فراڈ لاک ڈاؤن اور سیاسی انتقام ہے: رانا ثنا اللہ

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ نیب لاہور نے صوبہ پنجاب کے سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس تیار کیا ہے۔

اس سلسلے میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ نیب لاہور نے رکن قومی اسمبلی کے خلاف تیار کردہ اثاثہ جات ریفرنس منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا ہے۔

ہم نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیب لاہور کی جانب سے تیار کیے جانے والے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ نے 19 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنائے ہیں۔

نیب لاہور کی جانب سے تیار کیے جانے والے ریفرنس کے متن میں درج ہے کہ رانا ثنا اللہ کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔

ن لیگی رہنما اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے خلاف موجودہ دور حکومت میں منشیات کا بھی کیس درج کیا گیا تھا۔ اس کیس میں انہیں قید و بند کی صعوبتیں بھی جھیلنا پڑی تھیں۔ وہ تاحال ضمانت پر ہیں۔


متعلقہ خبریں