امریکی صدر جوبائیڈن نے 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر ہونے والے حملوں سے متعلق خفیہ دستاویزات جاری کرنےکا حکم دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے حکومتی تحقیقات کی خفیہ دستاویزات اگلے 6 ماہ میں جاری کرنےکے حکم نامے پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسامہ بن لادن کے نائن الیون حملوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے، ترجمان طالبان
اس حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں صدر بائیڈن نے تاکید کی کہ محکمہ انصاف اور دیگر ایجنسیاں دستاویزات جاری کرنےکے جائزے کی نگرانی کریں۔
صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا ہمیں 2 ہزار 977 بےگناہ لوگوں کے خاندانوں کے درد کو نہیں بھولنا چاہیے، یہ لوگ امریکا کی تاریخ کے بدترین دہشتگرد حملے میں مارےگئے ہیں
صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ انتخابی مہم کے دوران کیے گئے اپنے وعدے کو پورا کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اعلان کی تھا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوتے ہیں تو اٹارنی جنرل کو نائن الیون سے متعلق تمام دستاویزات پبلک کرنے کا حکم دیں گے۔
ایگزیکٹو آرڈر محکمہ انصاف اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ ایف بی آئی کی 11 ستمبر کی تحقیقات سے متعلق دستاویزات کے ڈیکلیسیفیشن ریویو کی نگرانی کریں۔ بائیڈن نے کہا کہ اس حکم میں امریکی اٹارنی جنرل سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اگلے چھ ماہ کے دوران غیر قانونی دستاویزات کو عوامی طور پر جاری کرے۔
یہ بھی پڑھیں: 9/11: سازشی نظریات پر یقین رکھتا ہوں، ہالی ووڈ ڈائریکٹر اسپائیک لی کااعتراف
یاد رہے کہ نائن الیون کے سیکڑوں متاثرین کے اہل خانہ نے گزشتہ ماہ ایک خط میں بائیڈن کوکہا تھا کہ اس سال حملوں کی 20 سال مکمل ہونے کی تقریب میں انہیں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔ جب تک کہ وہ حملے سے متعلق حکومتی شواہد کو سامنے نہیں لاتے۔