افغان طالبان کا پنج شیرمیں مزید پیش قدمی کا دعویٰ


 افغانستان کے علاقے پنج شیر میں افغان طالبان اور مزاحمتی جنگجووں کے خلاف زبردست لڑائی جاری ہے۔ افغان طالبان نے  ناقابل تسخیر سمجھی جانے والی  وادی پنج شیر میں مزید پیش قدمی کا دعویٰ کیا ہے

طالبان  کی جانب سے دعویٰ کیا گیا  ہے کہ انہوں نے  شوتل ،درہ ،اندراب ،ھیواک ،پریان اورانابہ کے اضلاع پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ جلد پوری وادی پنج شیر کا کنٹرول حاصل کرلیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پنج شیر پر طالبان کا قبضہ: احمد مسعود اور امراللہ صالح فرار

پنج شیرمیں مزاحمتی فرنٹ کی طرف سے طالبان کے دعووں کی نفی کی گئی ہے۔ صدر مقام  باآرک میں شدید لڑائی  جاری ہے۔

وادی پنجشیر سے قومی مزاحمتی محاذ افغانستان (این آر ایف اے) کے خارجہ تعلقات کے سربراہ اور ترجمان علی میثم نظری نے اس ضمن میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میڈیا پروپگنڈے کا یقین نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وادی پنجشیر پر قبضے کا دعویٰ درست نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ این آر ایف نے کیے جانے والے تمام حملوں کو بہادری کے ساتھ ناکام بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی حکومت کا جلد اعلان کریں گے تاخیر نہیں ہو گی، ترجمان افغان طالبان

علی میثم نظری کے مطابق ان کے جنگجوؤں کو طالبان پر سبقت حاصل ہے اور وادی کے شمال مشرق میں کرنے والے جنگجوؤں کو گھیر لیا ہے۔

گزشتہ روز  وادی پنجشیر سے افغانستان کے مفرور نائب صدر امراللہ صالح  کے پھر سے فرار ہونے کا دعویٰ بھی کیا جاتا رہا اور یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ احمد مسعود بھی منظر سے غائب ہیں۔

بعد میں افغانستان کے مفرور نائب صدر امر اللہ صالح نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ افغانستان ہی میں موجود ہیں اور ملک سے فرار نہیں ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل  وادی پنجشیر میں فریقین کے درمیان باقاعدہ لڑائی کا آغاز ہو گیا تھا۔ اس کی وجہ ہونے والے مذاکرات کی ناکامی تھی۔


متعلقہ خبریں