حیدرآباد: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹرز لگانا غیر آئینی ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی کورونا پالیسی کراچی اور حیدرآباد کے لیے الگ ہے۔
پیپلز پارٹی نے سندھ میں تعلیم کا نظام تباہ کردیا، مصطفیٰ کمال
ہم نیوز کے مطابق کراچی کے سابق ناظم سید مصطفیٰ کمال نے حیدرآباد پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کے دوران کراچی اور حیدرآباد میں ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کا حوالہ دیتے ہوئے استفسار کیا کہ کیا حکومت سندھ کی مدت ختم ہونے کے بعد دوسرا وزیراعلیٰ الیکشن کے بغیر لگایا جائے گا؟
سید مصطفیٰ کمال نے صوبائی حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے استفسار کیا کہ بلدیاتی الیکشن کیوں نہیں کرائے جا رہے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے حالات پہ نظرثانی کی ضرورت ہے۔
کورونا: 24 شہروں میں تعلیمی اداروں، انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اور تقاریب پر پابندیاں
پی ایس پی کے سربراہ سید مصطفیٰ کمال نے پاکستان پیپلزپارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اصل لوٹ مار تو پیپلزپارٹی نے گزشتہ 13 سال سے مچا رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کل تک پی ڈی ایم کے اسٹیج پر موجود تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم جلسے میں شامیانہ لگا کر عوام کو زیادہ دکھایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے اسٹیج پر 6 وزرائے اعظم بیٹھے ہوتے ہیں لیکن کسی نے بھی حکومت سندھ کی کارکردگی پر بات نہیں کی۔
مصطفیٰ کمال کا پیپلز پارٹی کیخلاف سڑکوں پر آنے کا اعلان
سابق ناظم سید مصطفیٰ کمال نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی غلط بیانی سے کام لیتی ہے کیونکہ اسے معلوم ہے کہ وہ شہری علاقوں سے کبھی بھی نہیں جیت سکتی ہے۔