کابل ایئرپورٹ پر فائرنگ، افغان سیکیورٹی اہلکار ہلاک


کابل ایئرپورٹ پر افغان سیکیورٹی اہلکاروں اور نامعلوم افراد میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک افغان سکیورٹی اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

جرمن فوج نے ٹوئٹ میں دعوی کیا ہے کہ کابل ایئرپورٹ کے شمالی گیٹ پر افغان سکیورٹی فورسز اور نامعلوم حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔

فائرنگ میں امریکی اور جرمن افواج بھی شامل تھیں، جرمن فوج کے مطابق ان کی فوج کا کوئی رکن زخمی نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب طالبان نے کابل کی سڑکوں پر کھڑی رکاوٹوں کو ہٹانا شروع کر دیاہے، کابل بلدیہ کے اہلکاروں نے وزارت دفاع کے سامنے کھڑی رکاوٹوں کو ہٹا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا افغانستان میں تعلیمی ادارے کھولنے کا عندیہ

افغان میڈیا کے مطابق رکاوٹوں سے شہریوں کو شدید ٹریفک مسائل کا سامنا تھا، حکومت نے رکاوٹیں کھڑی کرکے اراکین پارلیمنٹ، وزرا، کمانڈروں اور غیر ملکی سفارت خانوں کو محفوظ بنایا تھا۔

یہ اقدام سب سے پہلے مشرقی صوبہ ننگرہار کے جلال آباد شہر میں کیا گیا جب طالبان نے صوبے پر قبضہ کیا تھا.

یہ بھی پڑھیں: سیکڑوں طالبان جنگجو وادی پنجشیر کے قریب پہنچ گئے

سیکڑوں طالبان جنگجو دارالحکومت کابل کے شمال میں واقع وادی پنجشیر کے قریب پہنچ گئے ہیں جس کے بعد ملک میں ایک بار پھر جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

افغانستان میں طالبان تقریباً کابل سمیت ملک کے تمام حصوں پر قبضہ کرچکے ہیں اور اس وقت ملا عبدالغنی برادر سمیت ان کی اعلیٰ قیادت افغان دارالحکومت میں موجود ہے اور ملک میں حکومت بنانے کے حوالے سے غور و فکر کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں