برصغیر میں اسلحےکی دوڑ نے غربت میں اضافہ کیا، صدر مملکت


صددر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ  برصغیر میں اسلحےکی دوڑ جاری ہے جس نے غربت میں اضافہ کیا۔

ایوان صدر اسلام آباد میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم کو یوم آزادی پرمبارکباد دیت اہوں۔ اللہ نے مسلمانوں کو مشکل سے نکالا اور جینے کا حق ملا۔ قائداعظم محمد علی جناح اور تحریک پاکستان کے رہنماؤں کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ رسید احمد خان نے تعلیم کے فروغ کے لیے جدوجہد کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ برصغیر میں اسلحے کی دوڑ جاری ہے جس نے غربت میں اضافہ کیا۔ پاکستان کو مختلف آزمائشوں ک اسامنا کرنا پڑا۔ ہمارا ماضی، حال اور مستقبل ہماری سمت کا تعین کرتا ہے۔ پاکستان زرعی ملک کیساتھ ساتھ اب صنعتی ملک بھی بنتا جا رہاہے۔ پاکستان کاجوہری طاقت بننا بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان اپنی دفاع کرنا جانتاہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان نے اپنا کردار ادا کیا۔ افغانستان کےحالات خراب ہونے  پر پاکستان نے دہشتگردی کا سامنا کیا۔ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں جانیں قربان کیں ہیں۔ پاکستان نے 35 لاکھ افغان مہاجرین کو اخلاقی طور پر پناہ دی۔ مہاجرین کو کشتیوں میں ڈوبنے دیا جاتا ہے لیکن ان کوپناہ نہیں دی جاتی۔

یہ پڑھیں: پاکستان کا 75 واں یوم آزادی: آج ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

صدر عارف علوی نے کہا کہ  کورونا کی ہرلہرمیں پاکستان نے بہترین کردار ادا کیا ہے۔ ہمسایہ ممالک میں کورونا میں کیا کیا ہوا اور پاکستان نے کیاکردار ادا کیا۔ کورونا میں بھی ہماری معیشت ترقی پرگامزن رہی۔ قوم نےثابت کیا کہ مشکل اورآزمائش آنے پرپورا اترتے ہیں۔ ہم نےکورونا میں مساجد کھلی رکھیں اوروبا کا مقابلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات کررہا ہے۔ غربت کے خاتمے کے لیے صحت اور تعلیم کے لیے اقدامات اہم ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہم نے نوجوانون کو نظر انداز نہیں کیا اورکاروبار کے لیے قرض فراہم کیے ہیں۔ پاکستان ڈیجیٹل بن رہا ہے اور ہم نے مزید آگے بڑھنا ہے۔  بلین ٹری سونامی بہترین اقدام ہے۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ عالمی برادر ی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ بھارت پاکستان پر 3 جنگیں مسلط کرچکا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو اندھیرے میں دھکیل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا بازارگر م کررکھا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ ہربار بھارت نے جارحانہ رویہ اختیار کیا ہے۔  بھارت نے ہماری امن کی پیش کش کو کمزوری سمجھا۔ بھارت کو کہا گیا کہ آوَ غربت کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔

انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان میں جاری صورتحال پر ہیجانی کی کیفیت ہے ،امن ضرور آئے گا۔ افغانستان کے بعد جنگ سے زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا گا۔


متعلقہ خبریں