امریکی انفرا سٹرکچر کی تعمیر نو کے لئے ایک ٹریلین ڈالر کا منصوبہ منظور


امریکی سینیٹ نے ایک ٹریلین ڈالر مالیت کے اہم انفراسٹرکچر بل کی منظوری دے دی ہے ۔

سینیٹ سے منظور کیے جانے والے بل کو ڈیمو کریٹک پارٹی اور ریپبلکن پارٹی کے اراکین کی  مکمل حمایت حاصل تھی۔

امریکی سینیٹ کے اجلاس میں بل پر ووٹنگ کے دوران ڈیموکریٹ پارٹی کے 50  اور ری پبلکن پارٹی کے 19 سینیٹ اراکین نے قانون سازی کی حمایت کی۔ جن میں ریپبلکن پارٹی کے اقلیتی قائد مچ میکونل بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹ نے پہلے مسلم جج کی تقرری کی منظوری دے دی

اس منصوبے کے تحت امریکہ میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر نو کی جائے گی اور براڈ بینڈ انٹر نیٹ سسٹم کو درست کا جائے گا۔

امریکی صدربائیڈن نے بل کی متفقہ منظوری کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ امریکی جمہوریت کا حسن ہے کہ قانون ساز قومی ترقی کے مشترکہ مقصد میں ساتھ دیتے ہیں۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ تعمیراتی منصوبے پر عمل درآمد سے فوری طور پر روزگار کے 20 لاکھ سے زائد مواقع پیدا ہوں گے۔ جو ان امریکیوں کے لیے ہوں گے جن کے پاس تجربہ تو ہے لیکن ڈگریاں نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹ میں تین سو بلین ڈالرز کا کورونا امدادی بل مسترد

امریکی سینیٹ سے منظوری کے بعد یہ بل ایوانِ نمائندگان میں پیش ہو گا۔

واضح رہے کہ امریکی انفرا سٹرکچر کی تعمیر نو کا نیا اخراجاتی منصوبہ تقریباً 550 ارب ڈالر پر مشتمل ہو گا جس کے تحت نئی سڑکیں، پانی کا جدید وسیع تر نظام اور براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی ترسیل اور وسائل میں بہتری لانے کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں