سلامتی کونسل کے کل ہونے والے اجلاس میں افغانستان میں طالبان حملوں میں شدت اور متعدد اضلاع پر جنگجوؤں کے قبضے سےمتعلق غور کیا جائے گا
سلامتی کونسل کااجلاس بھارت کی زیرِ صدارت ہو گا اور اقوامِ متحدہ میں انڈیا کے مستقل مندوب ٹی ایس تریمورتی اس کی سربراہی کریں گے۔افغان حکومت نے دو دن قبل سلامتی کونسل سے افغانستان پر ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:طالبان نے بزور طاقت افغانستان پر قبضہ کیا تو ریاست پارہ پارہ بکھر جائیگی، زلمے خلیل زاد
حال ہی میں جاری کیے گئے بیان میں سلامتی کونسل نے افغانستان میں طالبان کے بڑھتے ہوئے حملوں پر ’شدید تشویش‘کا اظہار کیا تھا۔ بیان میں کہا گیا تھا کہ سلامتی کونسل افغانستان میں تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے۔
پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں طاقت کے زور پر اقتدار کے حصول کو تسلیم نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز میں گھمسان کی لڑائی، لاشوں کے ڈھیر لگ گئے
دوسری جانب افغان صوبہ ہلمند میں افغان فورسز اور طالبان میں شدید جھڑپیں جاری ہیں- افغان حکام نے لشکرگاہ اورمغربی شہر ہرات سے طالبان کو پسپا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
گزشتہ رات سے طالبان کے کئی ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی جا رہی ہے۔ طالبان کی جانب سے بھی راکٹ حملے کیے جا رہے ہیں۔