اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے پولیس سے تھراپی سینٹر کو کال تھی اور پولیس نے انہیں غفلت برتنے پر گرفتار کیا ہے۔
ذرائع ہم نیوز کا کہنا ہے کہ پولیس سے قبل تھراپی ورکرز کے 5اہلکار جائے وقوع پر پہنچے تھے۔ ملزم ظاہر جعفر نے تھراپی ورکرز کے اہلکاروں پر گولی چلائی جو چل نہ سکی اور مس ہو گئی۔
اطلاعات ہیں کہ ملزم ظاہر جعفر نے تھراپی سینٹر کے ایک اہلکار کو چاقو سے شدید زخمی بھی کیا۔ اہل کار کی سرجری ہوئی ہے اور ابھی تک اس کا بیان ریکارڈ نہیں جاسکا۔
ملزم کے والدین کو گھر کے ملازم نے نور مقدم پر تشدد کی اطلاع دی۔ نور مقدم نے جان بچانے کے لیے فرسٹ فلور سے چھلانگ لگائی تو ملازم نے مداخلت نہیں کی۔
والدین نے پولیس کو اطلاع دینے کے بجائے تھراپی سینٹر کو کال کی۔ اگر پولیس کو اطلاع دی جاتی تو شاید بچی کی زندگی بچائی جاسکتی تھی۔ والدین نے پولیس کو اطلاع نہ دے کر غفلت برتی جس کے باعث ان کو گرفتار کیا گیا۔
ملزم ظاہر ذاکر جعفر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔ ظاہر جعفر کے والدین اور گھریلو ملازمین کو 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق نورمقدم قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہرجعفر کی والدہ اور سیکیورٹی گارڈز نے تین گھنٹے تک واقعے کو چھپایا۔
ملزم ظاہر جعفر نے اعترافی بیان میں بتایا کہ چیٹنگ کرنے اور دھوکا دینے پر نور کو قتل کیا۔ ملزم نے بتایا کہ نور میرے ساتھ چیٹنگ کر رہی تھی جس کا مجھے پتا چل گیا تھا۔