قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور دیگر افراد کے خلاف چار انکوائریو کی منظوری دیدی۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں نیشنل ہائی ویزاتھارٹی کے افسران کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔ محکمہ آبپاشی اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ پشاورکے افسران کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق نیب نے مالم جبہ کیس پر مزید کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں مالم جبہ کیس پشاور ہائی کورٹ کی روشنی میں آگے لے کر چلنے کی ہدایت کی گئی۔
مزید پڑھیں: نیب بورڈ اجلاس: مالم جبہ کیس میں عدالت کے فیصلے کے مطابق جائزہ لینے کا فیصلہ
خیال رہے کہ سوات کے علاقے مالم جبہ میں 275 ایکڑ سرکاری اراضی کو 2014 میں ریزورٹس کے لیے لیز پر دینے کی رپورٹس منظر عام پر آئیں تھیں جن میں بے قاعدگیوں اور اقربا پروری کا انکشاف ہوا تھا۔
شکایات سامنے آنے پر نیب کی جانب سے مذکورہ معاملے کی تحقیقات شروع کی گئیں جس میں سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سینیٹر محسن عزیز پہلے ہی نیب کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان جمع کرواچکے ہیں۔
مالم جبہ کی اراضی لیز پر دینے کے وقت محمود خان صوبائی وزیر سیاحت و کھیل تھے جبکہ محسن عزیز خیبرپختونخوا کے اسپورٹس بورڈ کے چئیرمین تھے۔اراضی کے لیز کا اشتہار 15 سال کے لیے دیا گیا تھا تاہم کنٹریکٹ حاصل کرنے کے بعد لیز کو 32 سال تک کے لیے بڑھادیا گیا تھا۔
جاری اعلامیے کے مطابق نیب نے اب تک 814 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ اس وقت 1273 ریفرنس عدالت میں دائر ہیں جن کی مالیت 1300 ارب روپے ہے.
اعلامیے کے مطابق نیب نےغیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے عوام کے پیسے برآمد کرکے واپس کروائے۔ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے۔