معذور شخص کو 23 سال بعد ہاتھ مل گئے

معذور شخص کو 23 سال بعد ہاتھ مل گئے

آئس لینڈ: یورپی ملک آئس لینڈ میں 23 سال قبل دونوں بازوں سے محروم ہونے والے شخص کو ہاتھ ملک گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا کے پہلا دونوں بازوؤں کا کامیاب ٹرانسپلاٹ کیا گیا۔ 49 سالہ فلیکس گریٹرسن 1998 میں الیکٹرک شاکس کے باعث اپنے دونوں بازوں سے محروم ہو گیا تھا تاہم برسوں بعد اسے دونوں بازو مل گئے۔

فلیکس گریٹرسن نے کہا کہ وہ ایک بار پھر اپنے بازوؤں کو پھیلا سکتے ہیں اور وہ جلد اپنی اہلیہ اور پیاروں کو بانہوں میں لینے کے منتظر ہیں۔

1998 میں الیکٹریکل شاکس کے بعد فیلکس نے اپنے دونوں بازو کھودیے تھے اور وہ 3 ماہ کومہ میں رہے۔ اس حادثے کے بعد ڈاکٹرز کی جانب سے فیلکس کے 54 آپریشن کیے گئے جس دوران ان کے جسم سے ان کے جلے ہوئے بازؤں کو الگ کیا گیا۔

فلیکس نے ڈاکٹرز سے بازوؤں کے ٹرانسپلانٹ کے بارے میں پوچھا تو ڈاکٹرز نے 4 سال بعد ان کی درخواست قبول کر لی جس کے لیے انہوں نے آئس لینڈ میں فنڈ ریزنگ مہم بھی چلائی۔

فیلکس کی میڈیکل ٹیم کو بازوں کے ٹرانسپلانٹ کے لیے ایک سال تک مناسب ڈونر کا انتطار کرنا پڑا اور بلآخر رواں برس انہیں ڈونر مل گیا۔ جس کے بعد ان کے بازوؤں کا ٹرانسپلانٹ کیا گیا۔

فرانس میں ہونے والے اس آپریشن میں 5 اسپتالوں کے ڈاکٹرز کی ٹیم نے حصہ لیا اور آپریشن 15 گھنٹے جاری رہا۔

فیلکس  معذوری کی زندگی سے دلبرداشتہ ہو کر منشیات کا استعمال کرنے لگا تھا جس کی وجہ سے ان کے جگر کا ٹرانسپلانٹ بھی کیا گیا۔


متعلقہ خبریں