اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل نے سابق سفارت کار کی بیٹی کے قتل کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کردی ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے مقتولہ نور مقدم کی تفتیشی ٹیم کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایس پی آپریشنز، ایس ایس پی انوسٹی گیشن، اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور تفتیشی ٹیم کے دیگر ممبران نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق ایس ایس پی انوسٹی گیشن نے مقدمہ کی پیشرفت کے بارے میں اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں: پاکستانی نژاد بیلجیم لڑکی کا قتل، ملزم کا اعتراف جرم
ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے ملزم ظاہر ضعفر کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کردی اور تفتیشی عمل کو اور تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش میں انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی نور مقدم کو 20 جولائی کے روز قتل کر دیا گیا تھا جس میں پولیس کی تفتیش کے مطابق نور مقدم کو تیز دھار آلے کی مدد سے گلا کاٹ کر ہلاک کیا گیا۔
نور مقدم کے قتل کی ایف آئی آر اُن کے والد اور سابق سفیر شوکت مقدم کی مدعیت میں درج کروائی گئی ہے جس میں مقتولہ کے دوست ظاہر جعفر کو نامزد کیا گیا ہے۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے کہا تھا کہ 28 سالہ لڑکی کے ہولناک قتل کیس میں پولیس نے مکان سے آہنی کلپ، خون آلود چاقو، پستول اور 100 سے زائد گولیاں برآمد کرلی ہیں۔