سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملازمت سے متعلق مقدمات سننا ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی ملازمہ شمیم عثمان کے کیس سے متعلق جاری فیصلے میں کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 212 کے تحت ہائیکورٹ ملازمت سے متعلق مقدمات نہیں سن سکتی۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ قانون کے مطابق سروسز ٹربیونل ملازمت سے مقدمات سننے کا مجاز ہے۔ ہائیکورٹ کو آرٹیکل 212 کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے دائرہ اختیار کا خیال رکھنا چاہئے۔
مزید پڑھیں: ماتحت عدلیہ کے 13 ججز کو جبری ریٹائرڈ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار
سپریم کورٹ نے شمیم عثمان کو گریڈ 20 میں ترقی دینے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ غیر آئینی و غیر قانونی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شمیم عثمان نے محکمہ کیخلاف درخواست سروس ٹربیونل کے بجائے ہائیکورٹ میں دائر کی۔
سپریم کورٹ نے شمیم عثمان کو گریڈ 20 میں ترقی دینے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل منظور کر لی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا ہے۔