وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں لڑکے اورلڑکی پرتشدد کرنے والے عثمان مرزا کی ویڈیو کا نوٹس لے لیا ہے۔
انٹرنیٹ پر اسلام آباد کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک نوجوان اور لڑکی پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
معاون خصوصی شہبازگل نے ٹوئٹ کیا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پرپولیس نے ملزمان کو فوری طور پر گرفتارکیا اور ملزمان کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے اسلام آبادتشدد کے واقعے کی تفصیلات حاصل کیں اور آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان سے رابطہ کیا۔
عمرا ن خان کی تمام ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عثمان مرزا کیس کو مثال بنایا جائے۔
وفاقی پولیس نے تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا ہے اور مزید انکشافات کا بھی امکان ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے ملزمان کو چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا تھا۔
مزید یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: نوجوان جوڑے پر تشدد کا چوتھا ملزم بھی گرفتار
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کا ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر خاتون اور لڑکے پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہوئی جس پر اسلام آباد پولیس نے فوراً تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے ملزم عثمان مرزا کو چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا اور مقدمہ درج کر کے مزید قانونی کارروائی شروع کردی۔
اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی پرتشدد کے ملزمان کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ میں ملزمان کے خلاف تشدد اورغیر اخلاقی ویڈیو بنانے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں اسلام آباد پولیس کے سب انسپیکٹر مدعی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق واقع ای الیون ٹو میں واقع اپارٹمنٹس میں پیش آیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق متاثرہ لڑکا اور لڑکی گھر میں موجود تھے کہ اسی دوران مرکزی ملزم اپنے دوستوں سمیت وہاں پہنچ گیا، جس نے دونوں کو اسلحے کے زور پر حبس بیچا میں رکھا جب کہ لڑکی کی غیر اخلاقی ویڈیو بھی بنائی۔
پولیس نے بتایا ہے کہ مرکزی ملزم عثمان پیسوں کے لیے لڑکے اور لڑکی کو بلیک میل کررہا تھا۔ پولیس ذرائع کے مطابق یہ ویڈیو چار سے پانچ ماہ پرانی ہے۔ متاثرہ لڑکی اور لڑکے نے اس واقعہ کے بعد خاموشی اختیار کرلی تھی۔
پولیس کی کارروائی پرواقعے میں ملوث تمام ملزمان گرفتار ہو چکے ہیں۔ ملزمان میں عثمان مرزا، فرحان، عثمان میر اور عطا الرحمان شامل ہیں۔