ہیٹی: صدر کے مبینہ قاتل پولیس مقابلے میں ہلاک


ہیٹی کے صدرجووینیل موئزے کے قتل میں ملوث چار مشتبہ افراد کو پولیس نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا ہے۔

پولیس چیف کے مطابق مبینہ قاتلوں نے پولیس کے تین اہلکاروں کویرغمال بنالیا تھا۔  مشتبہ افراد کے ساتھ پولیس فائرنگ کے تبادلے کے بعد انہیں بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا ہے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ ہلاک ہونے والے چار اور دو گرفتار ملزمان  کے علاوہ مزید مشتبہ افراد ابھی بھی موجود ہیں ، جن کی شناخت اور قومیت فوری طور پرمعلوم نہیں ہو سکی۔

یہ بھی پڑھیں:ہیٹی کے صدر کو قتل کر دیا گیا

گزشتہ روز 55 سالہ صدر موئس کو ان کی نجی بندرگاہ کے باہر گولی مار دی گئی تھی۔ قاتلوں نے امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی کے ایجنٹ کا روپ دھار رکھا تھا۔ اس حملے کے نتیجے  میں صدر کی  اہلیہ بھی شدید زخمی ہوئی تھیں جنہیں علاج کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

عبوری وزیر اعظم کلاڈ جوزف نے قاتلوں کو ڈھونڈنے کے لئے دو ہفتے کے لئے مارشل لا لگانے کا اعلان کیا ہے۔جس کے نتیجے میں بندرگاہ سے باہر تمام پروازوں کوروک دیا  اور ملک کی سرحدوں کو سیل کردیا ہے۔

عہددے داروں کے پہلے بیانات کے رد عمل میں حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے قاتلوں کوجائے وقوعہ سے فرار ہوتےوقت روک لیا تھا اور اس وقت سے پولیس مقابلہ جاری ہے۔

امریکہ میں ہیتی کے سفیر بوکیٹ ایڈمنڈ نے قاتلوں کو ‘غیر ملکی زر پرست  اور پیشہ ور قاتل’ قرار دیا ہے۔


متعلقہ خبریں