ملک میں بجلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا


اسلام آباد: ملک بھر میں بجلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک پہنچ گیا۔

ملک بھر میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس نے شہریوں کو شدید گرمی کے دوران اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ راولپنڈی، اسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے باعث شہری بلبلا اٹھے۔

پاور ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ ہے۔ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی پیداوار 13 ہزار میگاواٹ جب کہ سرکاری تھرمل پاور پلانٹ 2 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں لیکن اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 25 ہزار میگاواٹ تک جا پہنچی ہے، اس طرح ملک میں بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ ہے۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 3 سے 10 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ نارتھ کراچی، اورنگی ٹاؤن، قصبہ کالونی، بنارس کالونی، فرنٹیئر کالونی، چاؤلہ مارکیٹ، ناظم آباد، پاپوش نگر، اولڈسٹی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

خیبر پختونخوا میں بھی وقفے وقفے سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ پشاور کے مختلف علاقوں 6 تا 8 گھنٹے اور نواحی علاقوں میں 12 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ پشاور، ورسک روڈ اور ملحقہ علاقوں میں ہر گھنٹے بعد بجلی غائب ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا

گلبہار، یونیورسٹی ٹاؤن، صدر بازار، حیات آباد میں 6 سے 8 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے جبکہ رنگ روڈ، کوہاٹ روڈ اور سیٹھی ٹاؤن میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان میں بھی غیر اعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث شہری انتہائی پریشان ہیں جبکہ طویل لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی بھی کمی کا سامنا ہے۔

ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔


متعلقہ خبریں