قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایف آئی اے میں پیش ہوگئے ہیں۔
ن لیگی کارکن ایف آئی اے دفتر کے باہر جمع ہیں۔ شہباز شریف کی لیگل ٹیم نے تحقیقاتی ٹیم کے نوٹس کا جواب تیار کرلیا ہے۔
لیگل ٹیم کے جواب میں شہباز شریف نے موقف اپنایا کہ وہ جب سے پبلک آفس ہولڈر بنے ہیں، کسی بھی کاروبار سے انکا تعلق نہیں۔ ان کے بچے معاملات میں خودمختار ہیں۔
شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے تفتیشی ٹیم نے کوٹ لکھپت جیل کا 2 بار دورہ کیا۔ تحقیقاتی ٹیم کے تمام سوالات کے جواب دے چکا ہوں۔
رمضان شوگر مل کے مالی اور انتظامی معاملات سے کوئی تعلق نہیں۔ حمزہ شہباز، سلمان شہباز کاروباری معاملات میں خود مختار ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی مبینہ طور پر 6 ماہ خاموشی قابل تشویش ہے۔ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رمضان شوگر مل انکوائری نیب پہلے ہی مکمل کر چکا ہے۔
ان کا مؤقف ہے کہ جو انکوائری نیب کر چکا ہے ایف آئی اے وہی دوبارہ کر رہا ہے۔ کال اپ نوٹس میں جو الزمات لگائے گئے انکا بلواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق نہیں۔
خیال رہے کہ شہبازشریف نے مذکورہ کیس میں ضمانت قبل ازگرفتاری لے رکھی ہے۔عدالت نے ایف آئی کو 10 جولائی تک گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔