گوتم گھمبیر کی فاونڈیشن پر کورونا دوا کی ذخیرہ اندوزی کا الزام


بھارت کے سابق کرکٹر اور بی جی بی کے وزیر گوتم گھمبیر ویسے تو پاکستان مخالف بیانات کے طور پر جانے جاتے ہیں، لیکن اس بار انہیں کورونا کی دوا کی غیر قانونی ذخیرہ اندوزی کے الزامات کا سامنا ہے۔

دہلی حکومت کی ڈرگ کنٹرولر نے سابق کھلاڑی کی فاؤنڈیشن کےخلاف بلا تاخیر کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بارے میں دہلی ہائی کورٹ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت میں کورونا سے اموات 3 لاکھ سے تجاوز کر گئیں

دہلی عدالت نے ڈرگ کنٹرولر سے چھ ہفتوں کے اندر رپورٹس طلب کر لی جبکہ 29 جولائی کو معاملے پر دوبارہ سماعت کی جائے گی۔

گوتم گھمبیر پر الزام ہے کہ ان کی فاونڈیشن نے غیر قانوی طور پر کورونا کی دوا “فیبی فلو” ذخیرہ کی اندوزی کی اور اسے لوگوں میں تقسیم کیا۔ بنا ڈرگ لائسنس کے شہریوں کو دوائی فراہم کرنا غیر قانونی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا، بھارت میں کھلے میدانوں سے لاشیں ملنے لگیں

اکیس اپریل کو گوتم گھمبیر نے ٹوئیٹ کی کہ ان کے پارلیمانی حلقے کے لوگ ان کے دفتر سے یہ دوا مفت حاصل کر سکتے ہیں، جس پر انہیں سخت تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

دہلی ہائی کورٹ نے ڈرگ کنٹرولر محکمہ کو ہدایت کی تھی کہ کورونا کی دواوں کی قلت کے معاملے پر تحقیقات کرے۔

بھارت میں فیبی فلو دوا کو کورونا کے علاج کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ تاہم کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے اس دوا کی کئی صوبوں میں شدید قلت ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں