اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں انتشار کی صورت میں دہشت گردی میں اضافہ ہو گا۔
پاکستان اور تاجکستان میں مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی۔ اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان بھی موجود تھے۔ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے جبکہ وزیر اعظم عمران خان اور تاجکستا ن کے صدر امام علی رحمان نے یاداشتوں پر دستخط کیے۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں انتشار سے پاکستان اور تاجکستان متاثر ہوں گے۔ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کریں کیونکہ دونوں ممالک کو مشترکہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان اور تاجکستان میں تجارت بہت اہمیت رکھتی ہے جبکہ پاکستان نے افغان امن عمل میں اہم کردارادا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان میں انتشار کی صورت میں دہشت گردی میں اضافہ ہو گا۔ دونوں ملکوں کے لے ضروری ہے کہ افغان مسئلہ سیاسی طور پر حل ہو۔ پاکستان اور تاجکستا ن کے لیے موسمی تبدیلی ایک چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدامات واپس لینے چاہییں کیونکہ 5 اگست کے اقدامات واپس لیے بغیر بھارت سے تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔ افغانستان کا پر امن حل سب کے لیے بہت ضروری ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ دیا جاتا ہے اور اسلام فوفیا کی وجہ سے دنیا کو اسلام کی حقیقت سے دور کیا جا رہا ہے۔ اسلام فوفیا کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھائیں گے بلکہ منی لانڈرنگ کے خلاف بھی عالمی سطح پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب بھی منی لانڈرنگ سے متعلق معاملات کو روکنے کے لیے متحرک ہو جائے۔
تاجک صدر نے کہا کہ امام علی رحمان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات خوشگوار رہی اور ہم نے دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات سمیت دیگر امور پر بات کی۔ پاکستان اور تاجکستان میں مختلف شعبوں میں یاداشتوں پر دستخط خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاجکستان پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے اور پاکستان نے کورونا صورتحال میں بہترین اقدامات کیے۔ تاجک صدر نے امام علی رحمان کی خطے میں امن کے لیے کوششوں پر پاکستان کی تعریف کی۔
امام علی رحمان نے کہا کہ گوادر منصوبہ اہمیت کا حامل ہے اور جغرافیائی حوالے سے پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن خطے میں امن سے مشروط ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون جاری رکھیں گے۔
تاجک صدر نے وزیر اعظم عمران خان کو تاجکستان دورے کی دعوت دی۔
اس سے قبل تاجکستان کے صدر امام علی رحمان 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے۔ وہ وزیر اعظم عمران خان کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کررہے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ تاجکستان کے صدر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان اور تاجکستان کے صدرکی ملاقات ہوگی۔ صدر مملکت عارف علوی اور تاجک ہم منصب میں ملاقات ہوگی۔ وفود کی سطح کی ملاقاتیں بھی ہوں گی، متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے تاجک صدر کا استقبال کیا۔ تاجکستان کےصدرامام علی رحمان کو گارڈ آف آنر پیش کیاگیا۔تاجک صدر امام علی رحمان نے گارڈ آف آنرکامعائنہ کیا۔
وزیراعظم نے تاجک صدر امام علی رحمان سے کابینہ ارکان کا تعارف کروایا۔ تاجک صدر امام علی رحمان نے وزیراعظم ہاوَس کے احاطے میں پودا لگایا۔