قیدیوں کی ملاقاتیں رقوم کی عوض کرانیکا انکشاف: 10 افسران و اہلکار معطل

حکومت پنجاب نے بھرتیوں پر عائد پابندی ختم کردی

لاہور: پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کی ملاقاتیں رقوم لے کر کرانے کا نہ صرف انکشاف ہوا ہے بلکہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد 10 افسران و اہلکاروں کو معطل بھی کردیا گیا ہے۔

لوگوں کی دو مشکلات ہیں، ایک مہنگائی دوسری بیروزگاری: وزیراعظم

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر ڈسٹرکٹ جیل اوکاڑہ کے سپرٹنڈنٹ کو کرپشن کی شکایات پر معطل کردیا گیا ہے۔

اس ضمن میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ نے سپرٹنڈنٹ کی معطلی کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

ہم نیوز نے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ اسپیشل برانچ کی تیار کردہ رپورٹ محکمہ داخلہ پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کو بھجوادی گئی ہے۔

صوبہ پنجاب: کل سے کلاسیں شروع کرنے کا اعلان

ترجمان جیل خانہ جات کا کہنا ہے ہ کرپشن میں ملوث افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کا بھی نہ صرف آغاز کردیا گیا ہے کہ بلکہ رپورٹ کی روشنی میں 10 افسران و اہلکاروں کو معطل بھی کردیا گیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا گیا ہے کہ تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ساہیوال جیل میں ملاقات کے لیے فی کس 2 سے 3 ہزارروپے وصول کیے جاتے ہیں۔

ہم نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ جمع کرائی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اوکاڑہ جیل میں ایک ملاقات کے لیے 1600 سے 2 ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

پنجاب: 26 اضلاع میں پارکس، سوئمنگ پولز اور واٹر اسپورٹس کی اجازت دینے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ قیدیوں سے ملاقات کرانے کی مد میں ساہیوال جیل میں روزانہ 2 سے 3 لاکھ روپے وصول کیے جاتے ہیں جب کہ اوکاڑہ جیل میں یومیہ وصولی ایک سے دو لاکھ روپے ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں