راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل کا افتتاح کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق افتتاحی تقریب پاک افغان سرحد پر پنج پائی کے مقام پر ہوئی، آرمی چیف نے اس موقع پر عمائدین اور مقامی قبائل کا شکریہ ادا کیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر کسی کے لیے ریاست کے قانون کو تسلیم کرنا اور آئین کی مقرر کردہ حدود میں رہنا لازم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض عناصر نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں، نفرت اور محاذ آرائی کی طرف لے جانے والوں سے محتاط رہنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج اور عوام کی قربانیوں کے باعث ملک میں دیرپا امن قائم ہوا، پاک فوج آئینی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے ملک کا دفاع کرے گی کیونکہ آئین کی حدود میں رہتے ہوئے قوانین پرعملدرآمد یقینی بنانا سب کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا مقصد ملک کو محفوظ بنانا ہے، اس سے دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانوں کی مہمان نوازی کے تحفے میں ہمیں دہشت گردی ملی، افغان سرزمین ہمارے ہی خلاف استعمال ہورہی ہے، بلوچ ملک کے سپاہی ہیں، انہوں نے دفاع کے لیے جانیں قربان کیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کوئٹہ میں نسٹ یونیورسٹی کیمپس کا بھی افتتاح کیا، 30 ایکڑ پر محیط کیمپس میں 550 طلبا تعلیم حاصل کریں گے، اس کے قیام پر 2 ارب 63 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔
آرمی چیف نے 5 سال سے زیر التوا سیف سٹی منصوبے کا بھی سنگ بنیاد رکھا اورکوئٹہ میں مختلف جامعات کے طلبا و طالبات سے ملاقات کی، اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ بلوچستان کسی مخصوص کوٹے یا پیکج کا مرہون منت ہو۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کو مسترد کر دیا ہے، نوجوان نسل محنت اور کردار سازی سے ملکی ترقی میں کردار ادا کرے اور سوشل میڈیا پر گمراہ کرنے کی سازش سے آگاہ رہے۔