سعودی عرب کو واپس کیےگئے3ارب ڈالر کی وجوہات سامنےلائی جائیں

بجٹ کی منظوری غیر قانونی ہے، اسپیکر نے حق پر ڈاکہ ڈالا، قیمت ادا کرینگے: بلاول

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم سےسعودی عرب کے 3ارب ڈالرکےقرضےکی واپسی کی وجوہات سامنےلائیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ سعودی ارب کا 3ارب ڈالرکا قرضہ واپس کرنےکیلئےعمران خان نے چین سےقرضہ لیا۔ عمران خان پوری دنیا میں کشکول اٹھائے گھوم رہے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا بےشک آپ کوچندے مانگنےکا وسیع تجربہ ہے مگر چندوں پرملک نہیں چلتے۔ ناقص معاشی پالیسیوں کی وجہ سےعام آدمی کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا پونے 2لاکھ روپے قرضےکےبوجھ تلےدبا ہرپاکستانی عمران خان کی نااہلی کی قیمت ادا کر رہا ہے۔ قرضہ لے کر اگر کرپشن میں اڑایا جات ارہے گا تو عام آدمی مہنگائی کی چکی میں پستا رہےگا۔

پاکستان کا ہرانسان عمران خان کی تبدیلی کےسونامی کی ایک خوفناک قیمت اد اکر رہا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ دار اور حکومتیں عمران خان کی حکومت کے دوران سرمایہ کاری سے جھجک رہی ہیں۔

سینیٹر فیصل جاوید خان نے بلاول کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا سعودی عرب کا دورہ اس بات کی ایک بار پھر عکاسی کرتا ہے کہ عمران خان کی وجہ سے پاکستان کی کتنی عزت افزائی ہے۔

عمران خان نے ہمیشہ پاکستان کا نام روشن کیا، وہ پاکستان کی پہچان ہیں، دنیا سچےاور کھرے لیڈرز کی عزت کرتی ہے۔

جبکہ بلاول اور انکی پارٹی کی پہچان منی لانڈرنگ کرپشن دھوکہ دہی اور جھوٹ ہے۔ ملک کو تاریخی قرضوں میں لے جانے والے والے ملک کو اندھیروں میں لے جانے والے آج کس منہ سے بات کرتے ہیں۔

آج عمران خان پاکستان کو علامہ اقبال کے خودی کے نظریہ پر لے کر جا رہے ہیں۔ خود مختاری کی طرف لے کے جا رہے ہیں۔ پاکستان کی دنیا بھر میں عزت نفس بڑھا رہے ہیں۔

نون لیگ اور پیپلز پارٹی والوں نے سوائے اپنی جیبیں بھرنے کے کچھ بھی نہیں کیا – پوری دنیا میں ملک کی بدنامی کا باعث بنے ہیں یہ۔

وزیر مملکت برائےاطلاعات فرخ حبیب نے اپنے رد عمل میں کہا کہ بلاول صاحب اپنے ملک اور قوم کو ڈوبنے سے بچانے کی خاطر وسائل جمع کرنا باعث ندامت نہیں۔ تاریخ لکھے گی کہ سندھ لوٹا جا رہا تھا اور بلاول پریس کانفرنسوں میں چین کی بانسری بجا رہا تھا۔

شرم و ندامت آپ کو ہونی چاہئےکہ اپنے ملک اور عوام کا پیسہ لوٹ لیا، بیرون ملک جائیدادیں بنائیں، پہلے مکر گئے پھر تسلیم کرلیں۔

شرمندگی کی بات یہ ہے کہ آپ حکمران ہوں لیکن سندھ کے عوام کو کتوں کے کاٹے کی ویکسین بھی میسر نہ ہو۔ تھر میں بھوک سے بلبلاتے بچے اگلے جہان سدھارتے جائیں اور آپ بے حسی کا بت بن کر تماشا دیکھتے رہیں۔

آپ کے والدِ گرامی، پھوپھو صاحبہ اور دیگر حواری قومی خزانے پر ‘ہاتھ ہولا’ رکھتے تو آج پاکستان کو یوں معاشی مسائل کا سامنا نہ ہوتا۔


متعلقہ خبریں