خلائی اسٹیشن کی جانب چین کا اہم قدم، ماڈیول خلا میں روانہ

خلائی اسٹیشن کی تعمیر کی جانب چین کا اہم قدم، ماڈیول خلا میں روانہ

چین نے جمعرات کے روز اپنا نیا ماڈیول خلاء میں روانہ کردیا ہے جسے ملک کے اپنے خلائی اسٹیشن کی تعمیر کی جانب پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

برطانوی خبر رسان ادارے بی بی سی کے مطابق  تیانے نامی یہ ماڈیول وینچیا اسپیس لانچ سینٹر سے ’مارچ 5 بی وائی 2 راکٹ‘ پر روانہ کیا گیا ہے۔ چین کو امید ہے کہ ان کا نیا خلائی اسٹیشن سنہ 2022 تک فعال ہو جائے گا۔

یاد رہے کہ اس وقت خلا میں صرف ایک  ’انٹرٹیشنل اسپیس اسٹیشن‘ موجود ہے جس میں چین کا کوئی حصہ نہیں ہے۔

موجودہ انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پانچ خلائی ایجنسیوں کے اشتراک سے بنایا گیا تھا اور ان میں امریکہ، جاپان، کینیڈا، روس، اور یورپ کی خلائی ایجنسیاں شامل ہیں۔ چین کا یہ نیا خلائی اسٹیشن خلا میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی اجارہ داری توڑ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: اسپیس ایکس کے خلا باز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پہنچ گئے

خلائی پروگرامز کے حوالے سے چین دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے پیچھے رہا ہے۔ چین نے پہلی مرتبہ کسی خلاباز کو اسپیس میں سنہ 2003 میں بھیجا تھا۔

اس طرح چین وہ تیسرا ملک بن گیا تھا جس کے پاس خلابازوں کی اسپیس میں بھیجنے کی صلاحیت تھی تاہم امریکہ اور روس کے مقابلے میں یہ ہدف چین نے کئی دہائیوں بعد حاصل کیا تھا۔

چین نے ماضی میں دو اسپیس اسٹیشن خلا میں بھیجے ہیں تاہم وہ انتہائی قلیل مدتی اسٹیشن تھے جہاں خلاباز صرف تھوڑے وقت کے لیے رہ سکتے تھے۔ یہ نیا مذکورہ اسپیس اسٹیشن کم از کم دس سال تک خلا میں فعال رہے گا۔

 


متعلقہ خبریں