مالاکنڈ ٹنل منصوبہ میں تبدیلی اور تاخیر نے لاگت 16 ارب کر دی

مالاکنڈ ٹنل منصوبہ میں تبدیلی اور تاخیر نے لاگت کو 16 ارب کر دیا | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع کو باہم ملانے والی مالاکنڈ ٹنل کی تعمیر میں سات سال کی تاخیر نے منصوبہ کی لاگت کو دوگنا کر کے سات سے 16 ارب روپے تک پہنچا دیا۔

وزارت مواصلات کے مطابق ابتدائی منصوبہ کے لئے کورین بینک سے معاہدہ کیا گیا تاہم حکومتی منظوری ملنے میں تاخیر کے باعث یہ تعطل کا شکار ہوا۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق التواء کے دوران کورین کمپنیوں نے منصوبے کا ڈیزائن ہی تبدیل کر دیا۔ تبدیل شدہ منصوبے میں ٹریفک کے دباؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے سرنگ کو دو رویہ کر دیا گیا۔ جس کے بعد حکومت کو بھی منصوبہ کا پی سی ون بدلنا پڑا۔

ہم نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق نئے ڈیزائن سے منصوبہ کی لاگت بڑھ کر دو گنا سے زائد ہوئی۔ منصوبہ پر عمدرآمد کے لیے حکومت نے کورین حکومت سے رابطے کا فیصلہ کیا تا کہ اضافی اخراجات میں مزید سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جا سکے۔

دستاویزات کے مطابق منصوبہ کی تکمیل کے لئے تین برس کا عرصہ درکار ہو گا۔

مالاکنڈ ٹنل کی لاگت کیسے بڑھی؟
9.7 کلومیٹر طویل مالاکنڈ ٹنل سات سال سے تعمیری کام کی تکمیل کی منتظر ہے۔ وزارت مواصلات نے منصوبے پر عملدرآمد کے لیے 2011 میں نو ارب روپے مانگے۔ منصوبہ کے پی سی ون کے تحت 2012 میں ٹنل کی تعمیر کے لیے کورین بینک سے سات ارب 44 کروڑ روپے قرض لیا۔

کورین کمپنیوں نے دو ہزار سترہ میں ٹنل کا ڈیزائن تبدیل کرکے اس کو دو رویہ کردیا۔ ڈیزائن تبدیل ہوا تو حکومت کو پی سی ون میں بھی تبدیلی کرنا پڑی۔ جس کے نتیجے میں لاگت سات ارب روپے سے بڑھ کر 16 ارب روپے ہوگئی۔

مالاکنڈ ٹنل منصوبہ کیا ہے؟
مالاکنڈ ٹنل منصوبہ اور اس سے ملحق سڑک مردان، مالاکنڈ اور چترال کے درمیان سفری سہولت کے علاوہ وسطی ایشیائی ریاستوں تک تجارتی راہداری کا کام بھی دے گی۔

نوشہرہ چترال ہائی وے پر تعمیر کی جانے والی سرنگ سے درگئی اور بٹ خیلہ کا درمیانی فاصلہ 14 کلومیٹر کم ہو جائے گا۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے مطابق دیر، سوات اور ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو آمدورفت کی سہولت فراہم کرنے والی سرنگ برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ سے راستے بند ہونے کا مسئلہ بھی حل بھی کرے گی۔


متعلقہ خبریں