میرے ساتھ ایسا تو ن لیگ نے بھی نہیں کیا تھا، جہانگیرترین

پُرانی پارٹی میں عوام کی خدمت نہ کرسکے، نیا پاکستان ضرور بنائیں گے، جہانگیر ترین

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ میرے خلاف سول مقدمات کو فوجداری مقدمات میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور ایسا تو ن لیگ نے بھی نہیں کیا تھا۔

عدالت نے جہانگیر ترین اورعلی ترین کی ضمانت میں 3مئی تک توسیع کردی ہے۔ جہانگیر ترین کے ہمراہ متعدد ارکان پنجاب اسمبلی بھی سیشن کورٹ پہنچے تھے۔

سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں بھی مجھے نوٹسز بھیجے گئے تھے اور میرے کاروبار کی مکمل چھان بین ہوئی لیکن فوجداری مقدمات نہیں بنائے گئے۔

انہوں نے کہا اگر چھان  بین کرانی ہے تو یہ ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے مقدمات ہیں اور وہاں میں مقابلہ کرنے کو تیار ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالت سے انصاف ضرورملے گا۔ میرے خلاف کیس ایف آئی اے کا نہیں ہے۔ کوئی مدعی شیئر ہولڈرز میں نہیں، سب مجھ سے خوش ہیں۔

جہانگیرترین نے کہا جب عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا تو ن لیگ نے نوٹسز بھیجے۔ آج سول کیس کو فوجداری کیس میں منتقل کیا گیا، یہ تو ن لیگ نے بھی نہیں کیا تھا۔

چالیس اراکین اسمبلی میرے ساتھ ہیں۔ جب دوستوں کو بلایا جاتا تو گروپ سے مشورہ کرکے جاتے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹیوں کی خبر ٹی وی پردیکھی۔ میں نے کہا حکومتی کمیٹی سے کوئی بات نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے دیرینہ تعلق ہے جلد ہی ملاقات ہوجائے گی۔


متعلقہ خبریں