ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے دریائے راوی کے کنارے نیا شہر آباد کرنے والے راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبے کو ماحول دشمن قرار دے دیا ہے۔
اس حوالے سے جاری رپورٹ میں ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا ہے کہ 30 سالہ منصوبے سے 76 ہزار ایکٹر زرعی رقبہ متاثر ہوگا۔ منصوبے کا 77 فیصد حصہ زرعی رقبے کو جبکہ دیگر رہائشوں، جنگلات اور دریائی رقبہ کو متاثر کرے گا، رپورٹ
ایچ آر سی پی کی جانب سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منصوبے کے تحت 79 گاؤں متاثر ہونگے۔ متاثرہ گاؤں میں سے 20 لاہور جبکہ 69 شیخوپورہ کی حدود میں واقع ہیں۔
ایچ آر سی پی کی رپورٹ کے مطابق منصوبے کے باعث زیر زمین پانی شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ منصوبے کے تکمیل کے دوران ٹرانسپورٹ اور جنریٹرز کے باعث فضائی آلودگی میں بھی اضافہ ہوگا۔
ایچ آر سی پی کی رپورٹ کے مطابق منصوبہ بے گھر افراد کو چھت فراہم کرنے کے بجائے سینکڑوں خاندانوں سے ان کے ذریعہ معاش چھین لے گا۔منصوبے کی تکمیل کے لیے مقامی افراد پر مبینہ دباؤ ڈالنے کے لیے پولیس اور دیگر بااثر اداروں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: راوی ریور فرنٹ منصوبے سے 12 لاکھ لوگوں کو روزگار میسر ہوگا، عثمان بزدار
خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں وزیراعظم عمران خان نے راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ منصوبے پر کام جلد شروع کرنے کی ہدایت کردی تھی۔
وزیراعظم عمران نے کہا تھا کہ منصوبہ پنجاب کی معیشت اور لاہور شہر کی رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اہم ہے۔ منصوبے سے لوگوں کو نوکریاں دینے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ پراجیکٹ سے لاہور کے رہائشیوں کیلئے پانی کی کمی سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ حکومت ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ہر رکاوٹ ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے ہدایت کی تھی کہ پراجیکٹ کی تکمیل کے دوران ماحولیاتی نظام پر منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔ واٹر کنزرویشن کا خاص خیال رکھا جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی تھی کہ منصوبے سے اسلام آباد کی طرز پر جدید اور ماڈرن سٹی کا قیام عمل میں آئے گا۔ ٹائم لائنز کے تحت منصوبے کا جلد از جلد آغاز کیا جائے