سندھ: آٹھویں جماعت تک 15 روز کیلئے کلاسز معطل


محکمہ تعلیم سندھ نے کورونا کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں آٹھویں جماعت تک 15 روز کے لیے کلاسز معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

سندھ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد  پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ  سعید غنی نے کہا کہ تعلیم کو آن لائن، ہوم ورک اور دیگر ذرائع سے جاری رکھا جائے گا۔ آٹھویں جماعت  کے طلبہ و طالبات آج آخری روز اسکول آئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی اکثریت نے اسکول بند کرنے کی رائے دی۔ کلاسسز کو 6 اپریل سے 21 اپریل تک کورونا کی صورتحال کے پیش نظر معطل کیا گیا ہے۔

وزیرتعلیم سندھ نے کہا کہ ایک برس کے دوران تعلیم کا نقصان ہوا ہے۔  کورونا صورتحال میں بچوں کی تعلیم کا نقصان ہوا ہے۔ رواں سال بچوں کو امتحانات کے بغیر پرموٹ نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: کورونا کم نہ ہوا تو اسکول بند ہی رہیں گے، وفاقی وزیر تعلیم

سعید غنی کا کہنا تھا کہ صحیح اقدام نہیں کیے تو خدشہ ہے سندھ میں بھی صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ کورونا صورتحال پر سندھ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا والے حالات نہیں۔ لوگ آتے جاتے رہیں گے تو وائرس لوگوں کو نقصان پہنچائے گا۔

وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، ٹرین اور ہوائی سفر بند کیا جائے۔ سندھ کے بارڈر پر لوگوں کی اسکریننگ کرنا مشکل کام ہوگا۔ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ سندھ آتے اور جاتے ہیں۔ کچھ پیشگی اقدامات کیے ہیں،وفاق سے بھی مدد کا کہا ہے۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کی شرح بڑھ کر 5 فیصد ہو چکی ہے۔

دریں اثنا حکومتی فیصلے کے بعد اسکول انتظامیہ نے آن لائن کلاس کی تیاری تیز کردی۔ اسکولوں کی بندش کے بعد اسکول انتظامیہ نے بچوں کو آخری روز اپنی تعلیم کو جاری رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔

اس حوالے سے ہیڈ مسٹرس امبرین عباس کا کہنا ہے کہ  کورونا خدشات کے پیش نظر اسکولوں کی بندش سے جہاں بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے وہی ٹیجرز کو بھی آن لان تعلیم دینے میں مشکلات کا سامنا ہے۔


متعلقہ خبریں