2 روز میں 14 کشمیریوں کی شہادت، کٹھ پتلی انتظامیہ کی احتجاج پر پابندی

2 روز میں 14 کشمیریوں کی شہادت، کٹھ پتلی انتظامیہ کی احتجاج پر پابندی | urduhumnews.wpengine.com

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں چند گھنٹوں کے دوران 14 کشمیریوں کی شہادت کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ نے غم و غصہ کا شکار کشمیریوں کے احتجاج پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی مظالم کے خلاف حریت قائدین کی جانب سے مارچ کے اعلان کے بعد سری نگر کے سات علاقوں میں نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر کی انتظامیہ اور بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف حریت قائدین نے سری نگر کے سول سیکرٹریٹ کی جانب مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

شہید پروفیسر کی نماز جنازہ:

بھارتی قابض فورسز کے ہاتھوں شہید کئے گئے پروفیسر ڈاکٹر محمد رفیع بٹ کی نماز جنازہ گاندر بل میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ کے اجتماع میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

جلوس جنازہ کے شرکاء نے بھارتی مظالم اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے خلاف، کشمیر کی آذادی اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے۔

حریت رہنماؤں کا پیغام:

حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے ظلم و جبر کی تمام حدیں پار کرلی ہیں۔

میر واعظ عمر فاروق نے استفسار کیا کہ کشمیریوں کی نسل کشی کے خلاف عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی خاموشی کب ٹوٹے گی۔

مشال ملک کا ویڈیو پیغام:

کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے بھی ویڈیو پیغام جاری کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا کو جلد یا بدیر کشمیریوں کی آواز سننا پڑے گی۔

مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج دنیا کی سب سے بزدل فوج ہے جو نہتی قوم سے ڈرتی ہے۔ اسلحے کا بے دریغ استعمال کرنے کے باوجود اس تحریک کو دبایا نہیں جاسکا۔

شٹرڈاؤن ہڑتال:

بے گناہ اور نہتے کشمیری نوجوانوں کی شہادت پرحریت رہنماؤں نے شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دی تھی۔ جس پر اتوار کو مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہوئی۔

بھارتی فورسز کی کارروائیاں:

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ضلع شوپیاں میں جھڑپوں کے دوران بھارتی فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے دس کشمیری شہید ہوئے۔

سری نگر کے چٹہ بل نامی علاقے میں بھارتی فوج کی جانب سے پرتشدد تلاشی کے بعد شدید احتجاج کیا گیا۔ اس دوران متعدد مقامات پر بھارتی فورسز نے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر بدترین تشدد کیا۔

بھارتی فوج کے بہیمانہ سلوک کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر قابض فورسز نے فائرنگ کی جس سے چٹہ بل میں چار کشمیری نوجوان شہید ہو گئے تھے۔

حریت رہنما گرفتار:

کشمیریوں کے حالیہ قتل عام کے خلاف احتجاج کا اعلان کرنے والی حریت قیادت کو بھارتی فورسز نے گرفتار کر لیا تھا۔ ہفتہ کے روز سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کا اعلان کر چکے تھے۔


متعلقہ خبریں