وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج | urduhumnews.wpengine.com

شکرگڑھ: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قانلانہ حملے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق نارروال کے تھانہ شاہ غریب میں پولیس کے اے ایس آئی محمد اسحاق کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 73/18 درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں اقدام قتل، دہشت گردی اور ناجائز اسلحہ رکھنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

شکرگڑھ کے رہائشی ملزم عابد حسین کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ پر فائرنگ نارووال میں جلسہ ختم ہونے پرکی گئی۔ احسن اقبال پر قتل کی نیت سے سیدھا فائر کیا گیا۔

مدعی اے ایس آئی محمد اسحاق نے درج ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ فائرنگ کے بعد موقع پر بھگدڑ مچ گئی تھی۔ ملزم کو اسلحہ سمیت موقع سے گرفتار کرلیا گیا۔

لاہور کے سروسز اسپتال میں احسن اقبال کا آپریشن کرنے کے بعد انہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں کم از کم 24 گھنٹے گزارنے ہوں گے۔

وفاقی وزیر کے ایکسرے اور دیگر رپورٹس دیکھنے کے بعد اسپتال میں موجود پروفیسرز اور ڈاکٹرز کی مشاورت سے طے کیا گیا کہ گولی کا ’سکہ ‘جسم سے نہیں نکالا جائے گا۔

گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ کو ان کے آبائی علاقے نارووال میں جلسے کے دوران قاتلانہ حملہ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس دوران چلائی گئی گولی ان کی کہنی کی ہڈی توڑتے ہوئے پیٹ میں داخل ہو گئی تھی۔ ایکسرے رپورٹ میں بھی احسن اقبال کی کہنی کی ٹوٹی ہوئی ہڈی دیکھی جا سکتی ہے۔

سابق میئرحیدرآباد اور رکن قومی اسمبلی آفتاب احمد شیخ پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کا آپریشن کیا گیا تو ڈاکٹروں نے جان کے تحفظ کی خاطر گولی کا ’سکہ‘ ان کے جسم سے نہیں نکالا تھا۔

ممتازصحافی اور ٹی وی اینکر حامد میر پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد بھی ڈاکٹروں نے یہی فیصلہ کیا تھا کہ اگر ان کے جسم میں موجود گولی کا ’سکہ‘ نکالنے کی کوشش کی گئی تو مزید پیچیدگیاں جنم لیں گی۔


متعلقہ خبریں