آدھے سر کا درد والوں کیلئے خوش خبری


آدھے سر کے درد کی ان مختلف کیفیات کو مائگرین کہا جاتا ہے۔ اس کیفیت میں انسان کے سر میں درد  اور کچھ لوگوں کی آنکھوں کے سامنے اندھیرا سا چھا جاتا ہے جبکہ کچھ کو غنودگی ہونے لگتی ہے۔ کچھ لوگوں کو قے اور متلی کی کیفیت بھی ہونے لگتی ہے۔ لیکن سائنسی اور جدید طبی تحقیق کے باعث مائگرین کا علاج ممکن ہوگیا ہے۔

آدھے سر کے درد کا شکار برطانوی خاتون جینیفر فارنگٹن کو بھی لاحق تھا اور انہیں اس بیماری کے سبب نو ماہ کی بیماری کی چھٹی پر رخصت پر جانا پڑی تھی۔ لیکن تین ماہ قبل جینیفر کو علاج کے لیے فری مینیزوماب (fremanezumab) ماہانہ انجیکشن لینے کا مشورہ دیا گیا جسکا اس نے استعمال شروع کردیا۔

برطانوی آن لائن اخبار دی میل کے مطابق جینیفر کا بتانا ہے کہ فری مینیزوماب انجکشن کے استعمال کے بعد ان کے مائگرین کا مسلہ تقریباً آدھا ہوگیا ہے اور وہ پر امید ہیں کہ آنے والے دنوں میں انہیں کم سے کم درد کی دوا استعمال لینا کرنا پڑے گی۔

مزید پڑھیں: نسخے کے بغیر عوام کو اینٹی بائیوٹک دوائیں نہ دی جائیں،وزارت صحت

جینیفر کا کہنا ہے کہ  ‘مجھے لگتا ہے کہ  مجھے اپنی زندگی واپس مل گئی ہے۔

اخبار کے مطابق فری مینزوماب نئی دوا ہے جو حال ہی میں دائمی طور پر مائگرین کے علاج کے لیے برطانیہ میں مارکیٹ میں متعارف کرائی گئی ہے۔

مہینے میں 15 دن سے زیادہ سر کا درد دائمی مائگرین کے زمرے میں آتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ انجکشن پیٹ یا ران میں لگائے جاتے ہیں اور یہ دماغ میں سر درد کا سبب بننے والے بعض کیمیکلز کو بننے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

جینیفر کا بتایا ہے کہ انجکشن کے استعمال کے بعد انہیں سر کے درد، آنکھوں کے سامنے چھاجانے والے اندھیرے، غنودگی اور متلی کی کیفیت سے چھٹکارا ملی ہے۔


متعلقہ خبریں