لاہور: ناقابل علاج جانوروں کو پرسکون موت دینے کا فیصلہ

ناقابل علاج جانوروں کو پرسکون موت دینے کا فیصلہ

لاہور: چڑیا گھر میں پیدائشی معذور اور ناقابل علاج جانوروں کو پرسکون موت دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر شفقت علی نے کہا ہے کہ کسی معذوری اور بیماری کا شکار جانوروں کو وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق مصنوعی طریقوں سے موت دی جا سکتی ہے اور مصنوعی طریقوں کے لیے زہر کا ٹیکہ لگایا جاسکتا ہے یا حلال جانور ہو تو اسے ذبح کیا جاسکتا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹر لاہور چڑیا گھر کرن سلیم نے کہا کہ لاہور چڑیا گھر میں معذوری میں مبتلا ایک ٹائیگر، بھورا ریچھ اور مادہ زیبرا شامل ہیں اور ان معذور جانوروں کا ہر طرح کا علاج کرایا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بھی قبل لاہور چڑیا گھر کے 4 جانوروں کو پرسکون موت دینے کی منظوری دی گئی تھی۔

کرن سلیم کے مطابق ٹائیگر کا پچھلا دھڑ مفلوج ہو چکا ہے اور اب وہ نہ تو لوگوں کی تفریح کے لیے باہر نکالا جاسکتا ہے اور نہ ہی وہ افزائش نسل کے قابل ہے۔

بھورے بھالو کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اسے 2015 میں چڑیا گھر انتظامیہ نے لاہور کے ایک سیاسی جلسے سے ریسکیو کیا تھا اس وقت بھی اس کی بینائی کمزور تھی مگر اب وہ بالکل اندھا اور بہت بوڑھا ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپتال کی لفٹ گر گئی، سابق وزیر اعلیٰ موجود تھے

7 سال کی مادہ زیبرا کے بارے میں کرن نے بتایا کہ اس کو جوڑوں کا شدید مسئلہ ہے اور اسے چلنے پھرنے میں مشکل ہوتی ہے۔

دوسری جانب جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر انتظامیہ کے پاس سہولیات ہی نہیں ہیں، یہ جانوروں کی بیماریوں کی تشخیص ہی نہیں کر سکتے اور نہ ان کے پاس علاج ہے۔


متعلقہ خبریں