پاکستانی کبڈی ٹیم نے بھارت سے ورلڈ کپ کیسے جیتا؟ شیروں نے راز بتا دیا

پاکستانی کبڈی ٹیم نے بھارت سے ورلڈ کپ کیسے جیتا؟

پاکستان نے پہلی مرتبہ بھارت کو شکست دے کر کبڈی ورلڈ کپ 2020 اپنے نام کرلیا ہے، تاہم پاکستانی شیروں نے ایک خاص حکمت عملی کے تحت جارحانہ انداز اپنایا اور کھیل کی کایا پلٹ دی اور روایتی حریف پر برتری حاصل کرلی۔

پنجاب سٹیڈیم میں کھیلے گئے کبڈی ورلڈ کپ 2020 کے فائنل میں پاکستان نے انڈیا کو 41 کے مقابلے میں 43 پوائنٹس سے شکست دے کر کبڈی کا ورلڈکپ پہلی مرتبہ اپنے نام کر لیا ہے۔

مقابلے میں انڈیا کو آغاز سے ہی برتری حاصل  تھی جو دوسرے ہالف کے وسط تک برقرار رہی تاہم پاکستان کی ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے بازی پلٹ دی۔

پاکستانی ٹیم کے پاور گجر، ظفر اقبال چینی، بن یامین، ٹائیگر، عرفان عرف مانا جٹ، مشرف عرف اے ایچ، خالد بھٹی، عبید اللہ، محسن بلال ڈھلو اور نثار گجر وہ فولادی دیوار ثابت ہوئے، جنہوں نے بھارتی سورماوں کو ایسی دھول چٹائی کہ ان کے اوسان خطا ہوئے اور شکست ان کا مقدر بنی۔

پاکستانی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس جیت میں کورونا جیسی خطرناک وبا نے بھی ان کو حوصلہ پست نہیں کیا اور ان کی ٹریننگ رکی نہیں، کیونکہ روائتی حریف سے ٹکراؤ تھا اور وہ بھی ہوم گراونڈ پر۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان عرف مانا جٹ نے کہا کہ انڈیا کے ساتھ جب بھی میچ ہوتا ہے جذبہ ضرور ہوتا ہے۔ جیتنے کے لیے کوشش بھی کرتے ہیں اور تیاری بھی ٹھیک تھی۔ ہمارا دو ماہ کا ٹریننگ کیمپ تھا۔ ہوم گراونڈ کا بہت فائدہ ہوتا ہے، پہلے میچ میں ہمارے تین چار پوائنٹ نیچے تھے لیکن آخر میں جا کر ہم نے دو پوائنٹ سے انڈیا کو شکست دے دی۔

عرفان عرف مانا جٹ
عرفان عرف مانا جٹ

انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے ہمارا کافی نقصان ہوا مگر ہمارے کبڈی کے کھیلاڑی گاؤں میں رہے اور ٹریننگ کرتے رہے۔

مشرف جاوید عرف اے ایچ جنجوعہ نے بتایا کہ پہلے ہم انڈر پریشر تھے اور یہ پاکستان میں پہلا ورلڈ کپ تھا۔ انڈیا تو ہمارا پرانا حریف ہے اور ان کی ٹیم بھی بہت زبردست تھی، تاہم ہم نے پہلے نئے لڑکوں کو اتارا کیونکہ ہم نے میچ جیتنا تھا۔

مزید پڑھیں: کبڈی ٹیم کرکٹ کی دلدادہ نکلی: عرفان مانا کی لاہور قلندر سے امید

انہوں نے کہا کہ ایک وقت میچ ہمارے ہاتھوں سے نکل رہا تھا تاہم ہم نے اے پلان  اور بی پلان  والا فارمولا اپنایا، پھر ہم نے بی پلان پر عمل کیا، پھر کوچ صاحب نے کہا کہ اب بی پلان سے کھیلتے ہیں۔

مشرف جاوید عرف اے ایچ جنجوعہ

مشرف کا کہنا تھا کہ بھارت کی میچ میں جسطرح گرپ رہی ہے اگر پاکستان پلان بی پہلے استعمال کرتا تو کھیل پہلے ہی جیت چکے ہوتے۔ اس میچ میں پاکستان کو پہلی بار فزیوتھراپسٹ ملا جو کھلاڑیوں کو بہت تیزی سے تیار کر دیتا تھا۔

خالد بھٹی کا کہنا تھا کہ پہلے چار ورلڈ کپ ہوئے تھے  اوت وہ بھارت جیتا تھا۔ یہ ہمارے لیے بہت بڑا اعزاز ہے کہ اتنا بڑا ایونٹ پاکستان میں ہوا اور ہمیں پاکستان میں دیکھنے کو ملا۔۔ پاکستان نے اپنے ملک میں ورلڈ کپ کھلوا کے بتا دیا کہ پاکستان ایک پر امن ملک ہے۔اس کا لوگوں کو یہ فائدہ ہوا کہ انہوں نے دیکھا کہ کبڈی کتنے بڑے لیول میں آگئی ہے۔

خالد بھٹی

کبڈی کے عالمی چیمپیئنز کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ملا اور پاکستانی تماشائیوں کو غیر ملکی کھلاڑیوں کو دیکھنے کا موقع ملا اور پاکستان کا پوری دنیا کے لیے پر امن پیغام گیا۔

ورلڈ کبڈی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل رانا سرور کا کہنا ہے کہ پاکستان کبڈی فیڈریشن بہت جلد مقابلوں کا آغاز کرے گا اور آئندہ ایشیاء اور کبڈی ورلڈ کپ پاکستان کو الاٹ ہوئے ہیں۔

رانا سرور نے بتایا کہ سیف گیمز میں بھی کبڈی کا ایونٹ شامل کیا گیا ہے، ننکانہ صاحب انٹرنیشنل کبڈی ٹورنامنٹ اور کرتار پور راہداری میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلے ہونگے۔

رانا سرور
سیکریٹری جنرل ورلڈ کبڈی فیڈریشن رانا سرور

انہوں نے کہا کہ پاکستان کبڈی فیڈریشن کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے، حکومت پاکستان اور ملٹی نیشنل ادارے کبڈی کے فروغ کے لیے تعاون کریں۔ اگر روائتی کھیل کی سرپرستی کی جائے تو دنیا بھر میں پاکستان کا نام مزید روشن کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب کبڈی کے عالمی چیمپیئنز سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی ملاقات کی۔ صدر مملکت نے عالمی مقابلوں میں کامیابی کیلئے کھلاڑیوں کو بہتر کوچنگ اور سہولیات دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے قومی کبڈی ٹیم کے کپتان محمد عرفان کوصدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازنے کا اعلان بھی کیا۔

کبڈی فیڈریشن کی جانب سے بھی کھلاڑیوں معاونت کے لیے حکومت اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے تعاون پر زور دیا ہے، تاکہ یہ کھلاڑی پوری دنیا میں پاکستان کا پرچم بلند کر سکیں۔


متعلقہ خبریں