کورونا: نئی قسم دنیا کیلیے زیادہ خطرات پیدا کر سکتی ہے، برطانوی جنیٹک جائزاتی پروگرام

سری لنکن کرکٹ اسٹاف میں کورونا پھیل گیا

لندن: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی نئی قسم زمین پر زیادہ خوف پیدا کرے گی کیونکہ وہ زیادہ وبائی اور جان لیوا ہے۔

ڈریپ: چینی ویکسین کینسائنو کو ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی اجازت

یہ بات برطانوی جنیٹک جائزاتی پروگرام جنیو مکس یو کے کے ڈائریکٹر شیرون پی کاک نے برطانوی نشریاتی ادارے  کو انٹرویو دیتے ہوئے بتائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی نئی قسم 50 سے زائد ممالک میں شناخت کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے قوی امکانات موجود ہیں کہ کورونا کی نئی قسم  دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

پی کاک نے کہا کہ میرے نزدیک ہمارے خدشات جاری رہیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ آئندہ دس سال بعد یہ اندیشے ہماری زندگیو ں کا حصہ بن جائیں۔

کورونا وائرس: دنیا بھر میں 10 کروڑ 82 لاکھ سے زائد افراد متاثر

کورونا کی نئی قسم بی۔117 کے نام سے منسوب کی گئی ہے۔ کورونا کی اس قسم کے 70 فیصد کی شرح سے کہیں زیادہ تیزی سے پھیلنے اور 60 برس اور اس سے زائد عمر کے انسانو ں کے لیے 30 تا 40 فیصد تک زیادہ جان لیوا ہونے کا تعین ہوا تھا۔

برطانیہ میں گزشتہ سال نومبر میں عمل درآمد کردہ قرنطینہ کے باوجود واقعات میں کیونکر گراوٹ نہ آنے پر تحقیقات کے نتیجے میں تعین ہونے والی نئی کورونا قسم کے باعث ملک میں کووڈ۔19 سے جانی نقصان اور متاثرین کی تعداد میں سنگین حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

حکومت نے نجی کمپنیوں کو کورونا ویکسین کی قیمتوں کے تعین کا اختیار دیدیا

عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کی جانے والی ویکسین بنانے والے اداروں  فائزر ، ماڈرنا اور آسٹرا زیناکا نے نئی قسم کے خلاف مؤثر ہونے کا بھی اعلان کیا تھا۔


متعلقہ خبریں