نیویارک: شمالی کوریا نے اپنے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے کے لیے سائبر حملوں کے ذریعے 300 ملین ڈالرز کے مساوی رقم چرائی، جو رقم چرائی گئی وہ کرپٹو کرنسی میں تھی۔ شمالی کوریا کا جوہری پروگرام پابندیوں کا شکار ہے۔
چین کیجانب سے شمالی کوریا کو کورونا ویکسین فراہم کیے جانے کا انکشاف
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس بات کا انکشاف اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے 300 ملین ڈالرز کے مساوی کرپٹو کرنسی چرائی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی کوریا پر پابندیوں کی نگرانی کرنے والے ماہرین کے پینل کی جانب سے تیار کی جانے والی رپورٹ تاحال خفیہ ہے لیکن اس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران پیانگ یانگ نے جو کچھ چرایا ہے اس کے اثاثوں کی مالیت 316 ملین ڈالرز سے زائد ہے۔
اقوام متحدہ کی تیار کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا نے ایکسچینج اور مالیاتی اداروں کو ہیک کر کے بھی اپنے نیوکلیئر اورمیزائل پروگرام کے لیے رقوم اکھٹی کیں۔ رپورٹ کے مطابق رقم کا ایک حصہ ہیکنگ کے ذریعے بھی چرایا گیا۔
ایک تیر سے دو شکار:شمالی کوریا کی جنوبی کوریا اور امریکہ کو تنبیہ
عالمی سطح پر شمالی کوریا پہ یہ الزامات پہلے بھی لگتے رہے ہیں کہ وہ تربیت یافتہ ہیکرز کی فوج رکھتا ہے اور جنوبی کوریا سمیت دیگر اداروں کو نشانہ بناتا ہے۔ اس پر مالی فوائد کے حصول کی خاطر سائبر صلاحیتیں استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔
امریکہ کے سابق سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اپنا منصب سنبھالنے سے قبل پیانگ یانگ کا انتہائی خفیہ دورہ کرکے صدر ٹرمپ اور کم جون ان کے درمیان ملاقات طے کی تھی جو دنیا کے لیے نہایت حیران کن تھی۔ مائیک پومپیو نے یہ خفیہ دورہ ایسٹر کی تعطیلات کے دوران کیا تھا۔
مائیک پومپیو کی کوشش کے بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جون ان کے مابین فروری 2019 میں ملاقات ہوئی تھی جو نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکی تھی۔
شمالی کوریا کا کم فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائلز کا تجربہ
کئی دہائیوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کے بعد سے تاحال امریکہ اور شمالی کوریا کے مابین قائم تعلقات کی سرد مہری کے خاتمے کے لیے کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔