اسامہ ستی کی گاڑی پر 22 گولیوں برسائی گئیں، رپورٹ

اسامہ قتل کیس، چیف کمشنر نے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

فائل فوٹو


اسلام آباد: اسامہ ستّی واقعہ کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق اسامہ ستی کی گاڑی پر 22 گولیوں برسائی گئیں جب کہ قتل کو چار گھنٹے تک فیملی سے چھپایا گیا۔

رپورٹ کے مطابق  پولیس افسران ریسکو کرنے والی گاڑی کو غلط لوکیشن بتاتے رہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے وقوعہ کو ڈکیتی بنانے کی کوشش کی۔ مگر اسامہ ستّی کا کسی ڈکیتی یا جرم سے کوئی واسطہ ثابت نہیں ہوا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اسامہ ستی کے والد ندیم یونس ستی سے ملاقات کی اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اسامہ ستی قتل کی جوڈیشل انکوائری مکمل، اے ٹی ایس اہلکار ذمہ دار قرار

وزیرداخلہ شیخ رشید نے بھی اسامہ ستی کے والد کو فون کیا اور کہا کہ اسامہ کے لواحقین جیسے چاہیں گے حکومت ویسے تحقیقات کروانے میں پوری مدد کرے گی۔

ہائیکورٹ کے جج کی نگرانی میں  تحقیقات چاہتے ہیں تو وزارت قانون کو خط لکھوں گا۔ وزارت داخلہ کی طرف سے انکوائری کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کو دیکھ لیں۔

شیخ رشید نے کہا انکوائری رپورٹ سے مطمئن ہیں تو اس کو آگے بجھوایا جائے گا۔ وزیر اعظم کا فیصلہ ہے کہ والد جس طرح تحقیقات کروانا چاہیں حکومت پوری مدد کرے گی۔

انہوں نے کہا اگر ہائیکورٹ کے جج سے انکوائری کروانی ہے آپ کے جواب کا منتظر ہوں۔ اطلاع دیں تو وزارت داخلہ کی طرف سے وزارت قانون کو خط لکھوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات سے آپ کا مطمئن ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔ آزادانہ اور مکمل تحقیقات کے ہمیشہ لیے تیار ہیں۔

مزید برآں عدالت نے اسامہ ستی قتل  کیس کے پانچوں ملزمان کا مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ہے۔عدالت میں تفتیشی افسرنے کہا، ملزمان اعتراف کر رہے ہیں کہ انکے ہاتھوں بے گناہ شہری کی جان گئی۔


متعلقہ خبریں