برلن: پاکستانی سائنسدان جرمنی کا معتبر ترین اعزاز حاصل کرنے والوں میں شامل ہو گئی ہیں۔
سیل بائیولوجی میں ایپی جینیٹک جین کے طریقہ کار سے متعلق تسلیم کردہ تحقیق کرنے والی پاکستانی نژاد آصفہ اختر کو جرمن ایوارڈ لیبنز پرائز کے لیے منتخب کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کو بھارتی مظالم دکھانے والی صحافی مسرت زہرا کو اعلیٰ اعزاز دیدیا گیا
جرمنی کی میکس پلانک سوسائٹی جو ایک بنیادی تحقیق اور سائنسی ادارہ ہے کی جانب سے یہ خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی، آصفہ اختر وہاں پہلی بین الاقوامی نائب صدر کے طور پر خدمات سرانجام دی رہی ہیں۔
انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دیے گئے ایک پیغام میں تحریر کیا کہ ہم بہت پُرجوش ہیں کہ میک پلانک پریس کے 2 سائنسدان لیبنز پرائز کے وصول کنندگان میں شامل ہیں۔
Very excited that two @maxplanckpress scientists are among the 2021 #LeibnizPreis recipients: our Vice President Asifa Akthar, MPI of Immunobiology & Epigenetics @AsifaAkhtar1 @mpi_ie & Volker Springel, MPI for Astrophysics. Congratulations!??https://t.co/DMlzwXASxf @dfg_public pic.twitter.com/6IPKy6gtqd
— Max Planck Society (@maxplanckpress) December 10, 2020
ادارے کی جانب سے شیئر کی گئی تحریر میں مزید کہا گیا کہ منتخب افراد میں ایم پی آئی آف امیونولیوجی اینڈ ایپی جینیٹکس کی نائب صدر آصفہ اختر اور ایم آئی فار ایسٹروفزکس کے وولکر اسپرنگل شامل ہیں۔
میکس پلانک سوسائٹی کی جانب سے دونوں کو مبارکباد بھی دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ایمپائر علیم ڈار ایک اور اعزاز حاصل کرنے کے قریب
گوڈفریڈ ولہیلم لیبنز پرائز کو جرمنی کا اہم ترین تحقیقی ایوارڈ مانا جاتا ہے جس میں فاتحین کو فی کس زیادہ سے زیادہ 25 لاکھ یورو (49 کروڑ روپے سے زائد) بطور انعام دیے جاتے ہیں۔