دنیا کی ایک چوتھائی آبادی 2022 تک کورونا ویکسین حاصل نہیں کرسکے گی

فوٹو: فائل


دنیا کی قریباً ایک چوتھائی آبادی  2022 سے قبل کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین تک رسائی حاصل نہیں کر سکے گی۔

امریکا کی جونز ہوپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں کووڈ 19 ویکسینز کے پری آرڈرز کا تجزیہ کیا گیا جو ریگولیٹری منظوری سے قبل مختلف ممالک نے دیے ہیں۔

15 نومبر 2020 تک متعدد ممالک نے 13 مختلف کمپنیوں کی ویکسینز کی 7 ارب 48 کروڑ ڈوز اپنے لیے مختص کروا لی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ادارے ایف ڈی اے نے کورونا کٹ کی منظوری دے دی

امریکی محققین کے مطابق کورونا ویکسین کے نصف سے زیادہ پری آرڈرز زیادہ آمدنی والے ممالک کے پاس جا رہے ہیں جو کہ دنیا کی آبادی کا صرف 14 فیصد ہے۔

تحقیق کے مطابق اگر تمام ویکسین تیار کرنے والے پیداوار بڑھانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو 2021 کے آخر تک ہی چھ ارب کی مقدار میں خوراک دستیاب ہوں گی۔

ویکسین کی اتنی خوراک میں سے صرف 40 فیصد غریب اور متوسط ممالک کو دستیاب ہوں گی تاہم اس کا انحصار اس امر پر بھی ہوگا کہ امیر ممالک اپنی خریدی گئی ویکسین کو دیگر ممالک سے شیئر کرتے ہیں اور امریکا و روس کس حد تک عالمی کوششوں کا حصہ بنتے ہیں۔

محققین نے اس جانب بھی توجہ دلائی ہے کہ اگر تمام ویکسین کمپنیاں زیادہ سے زیادہ ڈوز تیار کرنے میں بھی کامیاب رہیں تو بھی عالمی آبادی تک ویکسینز کی رسائی 2022 تک ممکن نہیں ہوسکے گی۔

خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب دنیا میں 7 کروڑ 45 لاکھ 26 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 16 لاکھ 55 ہزار 44 اموات ہو چکی ہیں۔

دنیا میں کورونا کے 5 کروڑ 23 لاکھ 63 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہو چکے اور 2 کروڑ 5 لاکھ 8 ہزار سے زائد زیر علاج ہیں۔

امریکہ میں کورونا کی صورتحال سب سے خوفناک ہے جہاں 3 لاکھ 14 ہزار 577 اموات ہو چکی ہیں اور ایک کروڑ 73 لاکھ 92 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں فائزر ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری

بھارت کورونا کیسز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں اموات کی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 487 اور 99 لاکھ 51 ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔

برازیل میں کورونا سے ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 83 ہزار 822 اور 70 لاکھ 42 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔


متعلقہ خبریں