بچوں کے لیے کورونا ویکسین کب تک دستیاب ہو گی؟

فائل فوٹو


اسلام آباد: عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا عمل جب سے دنیا کے چند ممالک میں شروع ہوا ہے اس وقت سے والدین کی اکثریت یہ جاننے کے لیے شدید بے چین ہے کہ بچوں کے لیے یہ ویکسین کب دستیاب ہو گی؟

امیر ممالک نے کورونا کی53فیصد ویکسین خرید لی

مؤقر امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل میں شائع شدہ ایک خصوصی رپورٹ کےمطابق جب سے بڑی عمر کے افراد کے لیے کورونا ویکسین کی منظوری دی گئی ہے اس وقت سے والدین یہ جاننے کے خواہش مند ہیں کہ بچوں کے لیے محفوظ اور کار آمد ویکسین کب تک دستیاب ہو گی؟

کورونا ویکسین کی مستند اداروں سے منظوری ملنے کے بعد برطانیہ، امریکہ اور روس سمیت چند دیگر ممالک میں کورونا ویکسین دینے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

ویکسین کے حصول کی دوڑ، غربا روندے جا سکتے ہیں: عالمی ادارہ صحت

دنیا کے کئی ممالک ایسے ہیں جنہوں نے ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی ہے لیکن کچھ تیکنیکی وجوہات کی بنا پر تاحال اس کی مطلوبہ خوراک دینے کا عمل شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔

دنیا کے مختلف ممالک نے کورونا ویکسین دینے کے لیے جو ترجیحات طے کی ہیں اس کے تحت ہیلتھ ورکرز، بزرگ شہریوں اور متاثرین کو اولیت دی جائے گی۔

وال اسٹریٹ جرنل میں شائع شدہ خصوصی رپورٹ کے مطابق فی الوقت یہ کہنا مشکل ہے کہ بچوں کے لیے بطورخاص کورونا ویکسین کب تک دستیاب ہو سکے گی؟

کلینکل ٹرائل: آکسفورڈ یونیورسٹی کی کورونا ویکسین 70 فیصد مؤثر اور محفوظ قرار

ہم نیوز کے مطابق شائع شدہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچوں کے لیے ویکسین کب تک دستیاب ہوگی؟ حتمی طور پر اس کی مدت اوروقت کی بابت کچھ نہیں بتایا جا سکتا ہے۔

عالمی طبی ماہرین کے مطابق بچوں کے لیے بطور خاص کورونا ویکسین تیاری کے کس مرحلے میں ہے؟ اوراس کے کلینیکل ٹرائل کی کیا پوزیشن ہے؟ کی بابت حتمی طور پر کچھ بھی واضح نہیں ہے اس لیے بہتر ہے کہ والدین اپنے بچوں سے احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد کرائیں اور اس بات کو یقینی بنوائیں کہ وہ ایس او پیز پرلازمی عمل کریں۔


متعلقہ خبریں