کراچی: رواں سال کے دس ماہ میں ایک ہزار770 جبکہ 2019 میں آگ لگنے کے دو ہزار 639 واقعات رپورٹ ہوئے۔
جنوری2019 سے دسمبرکےدرمیان سب سے زیادہ واقعات دسمبرمیں293، مارچ میں266 اورنومبرمیں 255 واقعات رونما ہوئے۔ گزشتہ سال 305 واقعات کےساتھ صدراسٹیشن سرفہرست رہا۔
محکمہ فائربریگیڈ کے رواں سال کےاعدادوشمارکے مطابق فروری میں 260، جنوری میں246 اوراکتوبرمیں 228 واقعات ہوئے۔
اس سال بھی196 واقعات کےساتھ صدراسٹیشن سرفہرست رہا۔ ۔گلشن مصطفیٰ فائراسٹیشن کی حدود میں176 اور ناظم آباد میں168 آتشزدگی کےواقعات رونماہوئے۔
فائربریگیڈ حکام کےمطابق خشک موسم اور ہوا میں نمی کا کم تناسب شہر میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافے کا ایک سبب ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کی ایک بڑی وجہ لاپرواہی بھی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گیس کی وائرنگ میں ناقص میٹریل استعمال نہ کریں اور ہیٹر جلاتے وقت بھی احتیاط کریں۔
بلندوبالاعمارتوں میں آگ لگنےکی صورت میں محکمہ فائربریگیڈ کے پاس محض دو اسنارکل ہیں۔ کےایم سی کے محکمہ فائربریگیڈ میں13 سو53 میں سے263اسامیاں خالی ہیں۔ جن میں اسٹیشن افیسرکی چھ اورسب فائرآفیسرکی سات اسامیاں شامل ہیں۔
آتشزدگی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بڑی عمارتوں میں سیفٹی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے۔ کراچی کی متعدد بلندوبالا عمارتیں ایسی ہیں جن میں آگ بجھانے والے آلات بھی موجود نہیں اور نہ فائربریگیڈ کی گاڑی داخل ہو سکتی ہے۔
کے ایم سی کے پاس کل24 فائر اسٹیشن ہیں جن میں سے صرف10 فعال ہیں بعض اوقات پاک بحریہ سے بھی مدد طلب کرنی پڑتی ہے۔