سندھ میں تقریباً چار ماہ بعد کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

کورونا وائرس دماغی توازن خراب کر سکتا ہے، تحقیق

فائل فوٹو


کراچی: سندھ میں عالمی وبا کورونا وائرس کی شدت میں اضافہ ہوتا جا رہے ہے اور 22 جولائی کے بعد آج کورونا کے ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں کورونا کی صورتحال سے متعلق بتایا ہے کہ صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار127 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل 22 جولائی کو سندھ میں 1109 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ سندھ میں کورونا کے اب تک ایک لاکھ 58 ہزار 559 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 208 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 63 ہزار 380 ہوگئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے 37 اموات ہوئیں جس کے بعد کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 7 ہزار 230 تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے 3 لاکھ 25 ہزار 788 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔ اسلام آباد میں کورونا کیسز کی تعداد 24 ہزار 871 ہو چکی ہیں جبکہ مزید 3 افراد کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 263 تک پہنچ گئی۔ اسلام آباد میں کورونا کے 3 ہزار900 مریض زیر علاج ہیں۔

آزاد کشمیر میں کورونا کیسز کی تعداد 5 ہزار 640 تک پہنچ گئی جبکہ ایک ہزار 362 مریض زیر علاج ہیں۔ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 131 ہے۔

خیبر پختونخوا میں کورونا مریضوں کی تعداد 42 ہزار 815  ہے اور ایک ہزار 318 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ سندھ میں ایک لاکھ 57 ہزار 432 کورونا کیسز ہو چکے ہیں جبکہ سندھ میں مزید 9 افراد کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2 ہزار 760 تک پہنچ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر: ملک بھر میں جلسوں پر پابندی عائد

سندھ میں زیرعلاج مریضوں کی تعداد 11 ہزار 20 ہوگئی ہے۔ پنجاب میں ایک لاکھ 11 ہزار626 کورونا کیسز ہیں اور مزید 17 افراد کی موت کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 2 ہزار 509 تک پہنچ گئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق بلوچستان میں 16 ہزار 529 افراد متاثر اور اموات کی مجموعی تعداد 156 ہے۔ گلگت بلتستان میں کورونا کے 4 ہزار467 کیسز اور 93 اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہرشروع ہو چکی ہے۔ دوسری لہر سے نمٹنے کے لیے ایس اوپیز پر سختی سےعمل کرنا ہو گا۔


متعلقہ خبریں