امریکہ میں ’سوئنگ اسٹیٹس‘ کیا ہیں؟

فوٹو: فائل


نیویارک: امریکہ میں کچھ ریاستیں ایسی ہیں جہاں ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ڈیموکریٹس اور ری پبلکن میں سے کسی کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوتی۔ ان ریاستوں کو ’سوئنگ اسٹیٹ‘ کا نام دیا جاتا ہے۔

ان ریاستوں سے کبھی ڈیمو کریٹس اور کبھی ری پبلکن جماعت کے امیدوار کامیاب ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں صدارتی انتخابات کا طریقہ کار کیا ہے؟

سوئنگ اسٹیٹس میں دونوں جماعتیں اپنی اپنی انتخابی مہم کے لیے سرتوڑ کوششیں کرتی ہیں۔ سوئنگ اسٹیٹس کا تعین سابقہ الیکشن میں مارجن کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

جن ریاستوں میں جیتنے اور ہارنے والے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوتا ہے وہ سوئنگ اسٹیٹس تصور کی جاتی ہیں۔

2016 کے صدارتی انتخاب سے قبل انتخابی نتائج کی بنیاد پر 13 ایسی ریاستیں تھیں جنہیں سوئنگ اسٹیٹس قرار دیا گیا تھا۔

تیرہ انتہائی مسابقتی ریاستوں میں وسکونسن، پنسلوینیہ، نیو ہیمپشائر، مینیسوٹا اور ایریزونا شامل تھیں۔ جارجیا، ورجینیا، فلوریڈا، مشی گن، شمالی کیرولینا، مائن، نیواڈا اور کولوراڈو کو بھی سوئنگ اسٹیٹس قرار دیا گیا۔

امریکہ کے 2016 کے صدارتی انتخابی نتائج کی بنیاد پر 2020 کے صدارتی انتخابات میں مائن، نیواڈا، مینسوٹا، نیو ہیمپشائر میں کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صدارتی انتخابات میں شکست کی صورت میں امریکہ چھوڑ بھی سکتا ہوں، ٹرمپ

مشی گن، پنسلوینیہ اور وسکونسن میں بھی جو بائیڈن یا ڈونلڈ ٹرمپ میں سے کوئی بھی میدان مار سکتا ہے، فلوریڈا، ایریزونا، شمالی کیرولینا اور جارجیا میں بھی ڈیموکریٹک پارٹی اور ری پبلکن پارٹی کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔


متعلقہ خبریں