عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور گردشی قرض کی روک تھام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ گردشی قرض 2300 ارب روپے تک روکا جائے۔
آزاد کشمیر میں ہڑتال ختم ، 3 افراد کی ہلاکت پر آج سوگ کا اعلان
مالیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں اور مختلف حوالوں سے دی جانے والی سبسڈیز بتدریج ختم کی جائیں، عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے کہا گیا کہ گردشی قرضے کو روکنے کیلئے اداروں کی ڈیجیٹلائزیشن بھی اہم ہے۔
جنوری 2024 تک 976 ارب روپے کی سبسڈی میں سے ایک تہائی فیصد دی جا چکی ہے، ٹیرف ڈیفریشیئل اور دیگر کی مد میں 249 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے۔ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمت میں کمی ریکارڈ
آئی ایم ایف نے کہا کہ پی ایچ ایل اسٹاک اور بجلی پیداوار سے متعلق بقایا جات کی مد میں 255 ارب روپے بھی بتدریج ختم کئے جائیں، بقایا جات اور جرمانوں کی اضافی سبسڈی کے 125 ارب روپے کا بھی خاتمہ کیا جائے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ سبسڈیز ختم کر کے گردشی قرضے کو 2300 ارب روپے تک محدود کیا جا سکتا ہے، بجلی چوری کے خلاف کوشش جاری رکھنے سے بھی گردشی قرضے کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے گا۔
آئی ایم ایف مشن نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ میں خرابیوں پر تشویش کا اظہار کیا جس کے بعد ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے نفاذ پر عملدرآمد رپورٹ طلب کی ہے۔
فیصل آباد سمیت ملک بھر میں سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی
ذرائع ایف بی آر کے مطابق وزیراعظم آفس کودی گئی رپورٹ آئی ایم ایف مشن کوپیش کی گئی، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا دائرہ پانچ بڑے شعبوں میں مکمل عائد کرنے کی ڈیڈ لائن بھی ہے۔
آئی ایم ایف مشن نے آئندہ مالی سال ٹریک اینڈ ٹریس مکمل انسٹال کرنے کی تجویز دی ہے، ٹیکس نیٹ بڑھانے اورٹیکس چوری روکنے کیلئے اصلاحات کے عمل کوتیزکرنے پراتفاق کیا گیا۔
آئی ایم ایف مشن اورایف بی آرحکام کے درمیان مذاکرات گزشتہ روز سے جاری ہیں،ریونیو شارٹ فال پُرکرنے کیلئے آئی ایم ایف مشن کوآج پلان فراہم کیا جائے گا۔