یو اے ای اور بحرین کے بعد سوڈان کا بھی اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ


متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین کے بعد سوڈان نے بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اورسوڈانی رہنماوں کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سوڈان اور اسرائیل نے امریکہ کی مدد سے معمول کے سفارتی تعلقات قائم کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکہ سوڈان کے قرضے کم کرانے میں مدد کرے گا۔

بحرین اسرائیل کو تسلیم کرنے والا چوتھا اسلامی ملک بن گیا

اس کے علاوہ امریکی صدر نے ایک علیحدہ بیان میں کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید کئی ممالک اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل، سوڈان اورچند اور ممالک کے رہنما جلد واشنگٹن آئیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیل، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہو گئے تھے۔

اس ضمن میں  تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے امریکہ میں  وائٹ ہاوَس میں ہونے والی تقریب کے دوران سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔تینوں ملکوں کے درمیان ہونے والےمعاہدوں کو ابراہم اکارڈز کا نام دیا گیا تھا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین پروشلم میں سفارت خانے قائم کریں گے۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین کے اسرائیل کے ساتھ معاہدوں پر دستخط سے متعلق تقریب سے خظاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ایک ماہ میں دو عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ معاہدے کیے ہیں مزید ممالک بھی اسرائیل کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ملک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کریں گے، مشرق وسطیٰ کے ممالک مشترکہ دشمن کےخلاف متحد ہیں۔

واضح رہے کہ اگست میں اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ایک تاریخی امن معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد مشرقی وسطیٰ کے دونوں اہم ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات معمول پر آسکیں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان امن معاہدہ کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق معاہدے کے تحت اسرائیل مغربی کنارے میں واقع فلسطین کے ان علاقوں پر دعویٰ سے دستبردار ہو گا جنہیں وہ ضم کرنا چاہتا تھا۔


متعلقہ خبریں