اورکزئی میں سڑک کی تعمیر: خرد برد کے الزام میں چار افسر معطل

اورکزئی میں سڑک کی تعمیر: خرد برد کے الزام میں چار افسر معطل

پشاور: خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع اورکزئی میں سڑک کی تعمیر منصوبے میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے احکامات پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے چار افسرمعطل کردیے گئے۔

محکمہ مواصلات و تعمیرات کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق معطل افسران میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر شوکت اللہ، انجنئیر عظمت اللہ، ایس ڈی او عباداللہ اور سب انجینئیر راج محمد شامل ہیں۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ابتدائی انکوائری میں اہلکار ضلع اورکزئی میں سڑک کی تعمیر میں خرد برد کر مرتکب پائے گئے۔

معاملے پر وزیراعلی محمود خان کا کہنا ہے کہ تمام تعمیراتی محکموں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا۔ بے قاعدگیوں میں ملوث عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے مطابق عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے کے معیار اور مقدار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں کورونا سامان کی خریداری میں خوردبرد کا انکشاف ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کابینہ میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا

محکمہ صحت خیبر پختونخوا (کے پی) کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق حفاظتی کٹس کی قیمت خریداری کے بعد مارکیٹ کی قیمت  سے زیادہ درج کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی پی ایز کٹس مہنگی خرید کر خزانے کو 10 کروڑ 24 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

محکمہ صحت کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق پلاسٹک کے 250 روپے والے جوتے کی قیمت 1950 روپے درج کی گئی جب کہ 9 ہزار روپے کے خریدے  گئے تھرما میٹر کی قیمت بعد میں  11 ہزار روپے لگائی گئی۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ایمرجنسی سامان کی خریداری ڈسپلن خلاف ورزی پر پہلے سے زیرتفتیش افسران کے ذریعے کی گئی اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اور ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کو خرد برد کے ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش کا اس بابت کہنا تھا کہ ہماری حکومت شفافیت اور احتساب پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ محکمہ صحت رپورٹس خود سامنے لائے ہیں، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں