منی لانڈرنگ کیس، سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع


لاہور: احتساب عدالت نے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی۔

احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن پاکستان کے صدر شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے 4 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ سلمان شہباز ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وصول نہیں کر رہے۔

عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو ہدایت کی کہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی عزت اور وقار کو برقرار رکھا جائے وہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور موجودہ قائد حزب اختلاف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ریاستی اداروں کیخلاف بولنے والوں کو نشان عبرت بنائیں گے، شہریار آفریدی

عدالت نے ریمارکس دیے کہ کسی بھی اتھارٹی کو ہر گز اجازت نہیں ہے کہ وہ ملزم کی عزت نفس مجروح کرے جبکہ وکلا نے نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے ٹرائل میں شامل ہونے کی یقین دہانی کرا دی ہے اس لیے یقین دہانی پر دونوں خواتین کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے جاتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے وفاقی تحقیقاتی ادارہ ‏(ایف آئی اے) کی کمبائن انویسٹی گیشن ٹیم نے منی لانڈرنگ اور شوگر ملز کرپشن کیس میں شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کو دوبارہ طلب کیا تھا جس کا نوٹس ایف آئی اے نے شہباز شریف کے گھر وصول کروایا تھا۔

نوٹس کے متن کے مطابق سلمان شہباز کو ہدایت کی گئی تھی وہ یکم اکتوبر کو 9 بجے انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہو کر جواب دیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی تاہم وہ ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔


متعلقہ خبریں